• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 31244

    عنوان: کیا میں زنا سے بچنے کے لیے دو گواہوں کی موجودگی میں کچھ دن کے لیے نکاح کرسکتا ہوں، کیا میرا یہ عمل جائز ہوگا؟

    سوال: مفتی صاحب کیا میں زنا سے بچنے کے لیے دو گواہوں کی موجودگی میں کچھ دن کے لیے نکاح کرسکتا ہوں، کیا میرا یہ عمل جائز ہوگا؟ میری عمر ۳۰ سال ہے، شادی نہیں ہوپارہی ہے، میں ایک اچھی جوب کرتا ہوں امید ہے میرا مسئلہ آپ سمجھ گئے ہوں گے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 31244

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 597=597-4/1432 نکاح سے مقصود عفت وپاک دامنی کا حصول ہونا چاہیے لیکن اس کے ساتھ دائمی طریقے پر معاشرت اور توالد وتناسل قائم کرنے کی نیت بھی ہونی چاہیے، نکاح موقت شریعت میں باطل ہے، وبطل نکاح متعة وموٴقت (درمختار) آپ کچھ دنوں کے لیے نکاح نہ کریں بلکہ نکاح موٴبد کریں ابتلاء معصیت کا اندیشہ ہو تو رشتہ بہت جلد تلاش کرکے نکاح فوراً کرلیں، یَا لَطِیْفُ اور یَا جَامِعُ کا وظیفہ سو مرتبہ صبح وشام اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھنے کا معمول رکھئے ان شاء اللہ مناسب رشتہ جلد مل جائے گا، شہوت کا زور کم کرنے کے لیے روزہ رکھنا مفید ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند