• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 30734

    عنوان: میر ی شادی اپریل 1986/ میں ہوئی تھی ۔ میری صرف یہ شرط تھی کہ لڑکی کم از کم دوسویں کلاس پاس ہو ، لیکن بہت عرصہ گذارانے کے بعد یہ پتا چلا کہ اس نے اسکول کا منہ بھی نہیں دیکھا ہے اور اسے دسویں کی سرٹیفیکٹ دید ی گئی ہے۔ یہ بات میرے عزیزوں کے علم بھی ہے۔ اس پر کچھ لوگوں نے تبصرہ کیا کہ میرا نکاح اس لڑکی سے ہوا ہی نہیں۔میں کچھ دنوں سے متفکر ہوں۔ آپ سے گذارش ہے کہ میری الجھن کو دور فرمائیں۔ 

    سوال: میر ی شادی اپریل 1986/ میں ہوئی تھی ۔ میری صرف یہ شرط تھی کہ لڑکی کم از کم دوسویں کلاس پاس ہو ، لیکن بہت عرصہ گذارانے کے بعد یہ پتا چلا کہ اس نے اسکول کا منہ بھی نہیں دیکھا ہے اور اسے دسویں کی سرٹیفیکٹ دید ی گئی ہے۔ یہ بات میرے عزیزوں کے علم بھی ہے۔ اس پر کچھ لوگوں نے تبصرہ کیا کہ میرا نکاح اس لڑکی سے ہوا ہی نہیں۔میں کچھ دنوں سے متفکر ہوں۔ آپ سے گذارش ہے کہ میری الجھن کو دور فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 30734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):428=428-3/1432

    فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں، لوگوں کا تبصرہ بے بنیاد ہے، اگر نکاح کا ایجاب وقبول شرعی گواہوں کی موجودگی میں انجام پایا تھا تو نکاح صحیح ہوگیا، البتہ اگر یہ بات مطابق واقعہ ہے کہ دسویں پاس کیے بغیر جعلی سرٹیفکٹ بنوالی گئی تھی، تو ایسا کرنا غلط اور گناہ ہوا، جعلی کام کرنے والوں کو توبہ استغفار لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند