• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 30423

    عنوان: میری پھوپھی کا نکاح ایک شیعہ اثنا عشری سے ہوا تھا

    سوال: میں پی ایچ ڈی کا طاب علم ہوں میرا تعلق حنفی العقیدہ سنی مکتب فکر سے ہے میری پھوپھی کا نکاح ایک شیعہ اثنا عشری سے ہوا تھا ہم 2 بھائ اور 3 بہنیں ہیں میرے والد صاحب نے میری بہن کا نکاح اپنی زندگی میں میری پھوپھی کے بیٹے سے کردیا جو انکم ٹیکس آفیسر ہے چونکہ میرے پھوپھا جی شیعہ اثنا عشری ہیں جب کہ میری پھوپھی سنی ہیں اور ان کا بیٹا جو کہتا ہے میں شیعہ ہوں لیکن یا علی مدد کہنا شرک تصور کرتا ہوں صحابہ کرام پر تبرا بھی حرام سمجھتا ہوں اور قرآن کریم کی تحریف کا قائل بھی نہیں ہوں جب کہ وہ کہتا ہے کہ میں شیعہ اثنا عشری عقیدہ امامت کی وجہ سے ہوں اور عقیدہ امامت کیلئے اس نے مجھے ایک کتاب (تحفہ العوام) جس کی حیثیت اں کے نزدیک ایسے ہے جیسے ہمارے ہاں (بہشتی زیور) میرے کزن یعنی میری پھوپھی کے بیٹے نے وہ کتاب مجھے دی ہے اور کہا کہ ائمہ کے بارے میں جو کچھ اس کتاب میں لکھا ہے وہ میرا ایمان ہے اور میں اس پر پکا یقین رکھتا ہوں اس کتاب تحفہ العوام میں اہل تشیع کے اصول دین لکھے ہوئے ھیں جن میں امامت کی تفصیل کچھ یوں ہے: عبارت ملاحظہ فرمائیں انبیا و مرسلین کی طرح امام بھی منصوص و مامور من اللہ ہوتے ہیں جس طرح اور نبیوں کے وصی و جانشین خدا کی جانب سے مقرر ہوئے ہیں اسی طرح سے ہمارے پیغمبر ص کے وصی و جانشین بھی خدا کی طرف سے معین و مقرر ہوئے ہیں لھذا ان کا معصوم اور مالک علم لدنی ہونا اور جمیع اوصاف معصومین خدا سے ان کا متصف ہونا ضروری و لازمی ہے اور تا قیام قیامت ان کی امامت کا باقی رہنا بھی لازمی ہے ان کی اطاعت فرض ہے اور ان میں سے ہر بزرگ نے متواتر معجزے دکھائے جو مبسوط کتب میں درج ہیں محترم مفتی صاحب میرا کزن اس عقیدے کا حامل شیعہ ہے مجھے اب اس سے منسوب اپنی منکوحہ بہن کی رخصتی کا کہا جا رہا ہے میری یونیورسٹی کے امام مسجد نے کہا کہ تمہاری بہن کا تمہارے کزن سے نکاح نہیں ہوا کیونکہ تمہارا کزن عقیدہ امامت کی وجہ سے قادیانیوں کی طرح ختم نبوت کا منکر ہے جب کہ میرے اوپر خاندانی دباؤ ہے کہ میں اپنی بہن کی رخصتی کروں قرآن و سنت کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں (1) کیا میرا کزن جو شیعہ اثنا عشری ہے عقیدہ امامت کی وجہ سے قادیانیوں کی طرح ختم نبوت کا منکر ہے ? (2) کیا میری بہن کا نکاح اس سے واقع نہیں ہوا ? (3) جو کاغذی نکاح میرے والد مرحوم کر کے گئے اس کی حیٹیت کیا ہے ?

    جواب نمبر: 30423

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):397=57-3/1432 آپ کی یونیورسٹی کے امام مسجد نے جو بات فرمائی وہ بالکل صحیح ہے، یعنی آپ کی بہن کا نکاح آپ کے کزن سے صحیح اور منعقد نہ ہوا، کیونکہ شیعہ اثنا عشری اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے جو ان کی معتبر ومستند کتابوں میں ملتے ہیں بلاشبہ کافر ومرتد ہیں۔ اور مسلمان کا نکاح کافر کے ساتھ جائز نہیں۔ آپ کے لیے اپنی بہن کو رخصت کرنا جائز نہیں۔ شیعہ اثنا عشری جو بارہ اماموں کو مانتا ہے ان کے بارے میں شیعوں کا عقیدہ ہے کہ وہ معصوم ہوتے ہیں، ان پر اللہ کی طرف سے وحی آتی ہے ان کو اللہ کی طرف سے نئی کتاب اور نئی شریعت ملتی ہے ان کا درجہ انبیائے کرام سے بھی افضل ہے ان پر ایمان لانا اور ان کی اطاعت کرنا فرض ہے۔ وہ جس حلال کو چاہیں حرام بنائیں اور جس حرام کو چاہیں حلال بنائیں۔ جو ان اماموں پر ایمان نہ لائے وہ مومن نہیں۔ یہ عقائد صاف طور پر بتارہے ہیں کہ شیعہ اثنا عشری ختم نبوت کے منکر ہیں۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اپنے وصیت نامہ میں لکھا ہے: ”پس درحقیقت ختم نبوت را منکر اند گو بزبان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم را خاتم الانبیاء می گفتہ باشند: ۷ و۸، مطبع مسیحی باہتمام محمد مسیح الزماں کانپور ۱۲۷۲ھ) اور اپنی دوسری تصنیف قرة العینین فی تفضیل الشیخین میں تحریر فرماتے ہیں: ”امامیہ کہ بہ حقیقت منکر ختم نبوت اند“ (ص:۱۴۸، مطبع مجتبائی دہلی ۱۳۷۰ھ)۔ ہمارے فتاوے کی کتابوں میں فتاویٰ بزازیہ: ۶/۳۱۸، فتاویٰ عالمگیری: ۲۶۴، اور فتاویٰ شامی وغیرہ میں بھی انھیں بالاتفاق کافر کہا گیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند