• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 27843

    عنوان: آج کل پاکستانی سماج میں یہ عام رواج ہے کہ لڑکا لڑکی کا نکاح تو ہوجاتا ہے لیکن رخصتی کافی دنوں کے بعد ہوتی ہے، یہاں تک کہ بعض اوقات تو ایک سال گزر جاتا ہے۔ یہ عمل شریعت کی رو سے کہاں تک صحیح ہے؟

    سوال: آج کل پاکستانی سماج میں یہ عام رواج ہے کہ لڑکا لڑکی کا نکاح تو ہوجاتا ہے لیکن رخصتی کافی دنوں کے بعد ہوتی ہے، یہاں تک کہ بعض اوقات تو ایک سال گزر جاتا ہے۔ یہ عمل شریعت کی رو سے کہاں تک صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 27843

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1686=1686-12/1431

    اگر کوئی مصلحت یا عذر ہو تو رخصتی میں تاخیر کی اجازت ہے، مثلاً لڑکی کم عمر ہو وغیرہ چناں چہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی نکاح کے تقریباً تین سال بعد ہوئی، اگر کوئی عذر نہ ہو تو بلاوجہ تاخیر شرع میں پسندیدہ نہیں، رخصتی فوراً کردینی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند