• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 27492

    عنوان: (۱) کیا بیوی کے ساتھ ایک رات میں بغیر غسل کئے دومرتبہ مباشرت کرسکتے ہیں؟(۲) مرد ناپاک ہو تو اس حالت میں بیوی سے ملنا کیسا ہے؟(۳) کن وقتوں میں بیوی سے مباشرت کرنا مکروہ ہے؟(۴) شادی کے وقت گھر کے سامنے منڈپ ڈالتے ہیں ، کیا اس کی اجازت ہے؟(۵) شوہر یا بیوی بے نمازی ہوجائے تو کیا نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟(۶) بیوی یا شوہر نے اگر شرک کیا تو نکاح کا کیا حکم ہوگا؟

    سوال: (۱) کیا بیوی کے ساتھ ایک رات میں بغیر غسل کئے دومرتبہ مباشرت کرسکتے ہیں؟(۲) مرد ناپاک ہو تو اس حالت میں بیوی سے ملنا کیسا ہے؟(۳) کن وقتوں میں بیوی سے مباشرت کرنا مکروہ ہے؟(۴) شادی کے وقت گھر کے سامنے منڈپ ڈالتے ہیں ، کیا اس کی اجازت ہے؟(۵) شوہر یا بیوی بے نمازی ہوجائے تو کیا نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟(۶) بیوی یا شوہر نے اگر شرک کیا تو نکاح کا کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 27492

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2698=1086-12/1431

    (۱) کرسکتے ہیں، البتہ بہتر یہ ہے کہ دوسری مرتبہ جماع سے قبل غسل کرلے اور غسل نہ کرسکے تو استنجاء (عضو خاص کو ہی خواہ دھولے) وضو کرلے۔
    (۲) وہی حکم ہے کہ جو نمبر (۱) میں لکھا گیا۔
    (۳) ایسے اوقات میں کرنا کہ جس سے عبادت یا دیگر اعمال صالحہ میں خلل پیدا ہوجائے۔
    (۴) اس کی کیا صورت آپ کے یہاں رائج ہے، اُس (منڈپ) کی پوری تفصیل لکھئے۔
    (۵) بے برکتی اور نحوست اپنی اور بیوی نیز اولاد کی زندگی میں ہوجانے کا اندیشہ ہے، اگرچہ نکاح فاسد ہونے کا حکم لاگو نہیں ہوتا۔
    (۶) شرک سے کیا مراد ہے؟ اس کو وضاحت سے لکھ کر معلوم کریں، یعنی جو کام شرک کے دونوں یا ایک سے سرزد ہوتے ہیں ان کو لکھ کر معلوم کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند