• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 27062

    عنوان: ایک شخص کو جنسی مسائل درپیش ہے اور وہ اپنی بیوی کو مطمئن نہیں کرسکتاہے، اسی وجہ سے پہلی بیوی نے اس سے طلاق لے لی۔ شادی سے پہلے اس نے اپنی ہونے والی دوسری بیوی سے جھوٹ بولا تھاکہ میں نے اپنی پہلی بیوی کو اس کے پر جنات کے اثرات ہونے کی وجہ سے طلاق دی تھی۔ شادی کے کچھ مہینے کے بعد دوسری بیوی کو اپنے شوہر کی جنسی کمزوری اور پہلی بیوی کو طلاق کے سلسلے میں اس کا جھوٹ بولنا وغیرہ سب معلوم ہوگیا، اس نے دوسری بیوی کو بھی دھوکہ دیا اور اس کی زندگی کو بربادکی۔ سوال یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس قسم کے گناہ کی کیا سزا طے کی ہے؟

    سوال: ایک شخص کو جنسی مسائل درپیش ہے اور وہ اپنی بیوی کو مطمئن نہیں کرسکتاہے، اسی وجہ سے پہلی بیوی نے اس سے طلاق لے لی۔ شادی سے پہلے اس نے اپنی ہونے والی دوسری بیوی سے جھوٹ بولا تھاکہ میں نے اپنی پہلی بیوی کو اس کے پر جنات کے اثرات ہونے کی وجہ سے طلاق دی تھی۔ شادی کے کچھ مہینے کے بعد دوسری بیوی کو اپنے شوہر کی جنسی کمزوری اور پہلی بیوی کو طلاق کے سلسلے میں اس کا جھوٹ بولنا وغیرہ سب معلوم ہوگیا، اس نے دوسری بیوی کو بھی دھوکہ دیا اور اس کی زندگی کو بربادکی۔ سوال یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس قسم کے گناہ کی کیا سزا طے کی ہے؟

    جواب نمبر: 27062

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1591=1591-11/1431

    شریعت میں جھوٹ اور دھوکہ دہی حرام وناجائز ہے اس کا گناہ ووبال جھوٹ بولنے والے اور دھوکہ دینے والے کو ہوگا، مرد میں جنسی کمزوری تھی تو پہلے اس کو اس کا علاج کرنا چاہیے تھا، اگر وظیفہٴ زوجیت ادا کرنے کی قدرت نہ تھی تو عورت سے شادی ہی نہ کرنی چاہیے تھی، دھوکہ دے کر عورت کی زندگی سے کھلواڑ کرنا شرعاً وعقلاً ممنوع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند