معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 26963
جواب نمبر: 26963
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1582=1582-11/1431
تجدید نکاح کا کوئی الگ طریقہ نہیں ہے، آدمی جس طرح پہلی مرتبہ نکاح کرتا ہے بایں طور کہ نکاح کا ایجاب وقبول کم ازکم دوشرعی گواہوں کی موجودگی میں انجام پاتا ہے، بعینہ یہی صورت تجدید نکاح کی ہوتی ہے۔ اس کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب میاں بیوی میں سے کوئی کسی موجب کفر بات کا ارتکاب کربیٹھے اور دائرہٴ اسلام سے خارج ہوجائے، پھر تجدید ایمان کے بعد دونوں ساتھ رہنا چاہیں یا شوہر بیوی کو طلاق بائن دیدے اور پھر زوجین ایک ساتھ زندگی گزارنے پر رضامند ہوجائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند