• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 26847

    عنوان: اگر کوئی غیر مسلم شادی شدہ جوڑے میں سے ایک فرد اسلام قبول کرے توکیا اس کا نکاح ٹوٹ جاتاہے یا اس میں مصلتحاً کچھ گنجائش ہے کہ شاید زوجہ بھی اسلام قبول کرلے اس کی محنت سے ، اس لیے اس نکاح باقی رہے گا؟اور اگر مثلا ایک شخص نے دوسال پہلے اسلام قبول کیا اور اب دوسال بعد اس کی بیوی بھی مسلمان ہوگئی تو کیا تجدید نکاح کی ضرورت ہے یا نہیں؟ براہ کرم، مفصل جواب دیں۔

    سوال: اگر کوئی غیر مسلم شادی شدہ جوڑے میں سے ایک فرد اسلام قبول کرے توکیا اس کا نکاح ٹوٹ جاتاہے یا اس میں مصلتحاً کچھ گنجائش ہے کہ شاید زوجہ بھی اسلام قبول کرلے اس کی محنت سے ، اس لیے اس نکاح باقی رہے گا؟اور اگر مثلا ایک شخص نے دوسال پہلے اسلام قبول کیا اور اب دوسال بعد اس کی بیوی بھی مسلمان ہوگئی تو کیا تجدید نکاح کی ضرورت ہے یا نہیں؟ براہ کرم، مفصل جواب دیں۔

    جواب نمبر: 26847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1672=1203-11/1431

    اگر میاں بیوی میں سے کوئی اسلام قبول کرتا ہے تو جب تک بیوی کو تین حیض نہ آجائے اس وقت تک دونوں کا نکاح برقرار رہتا ہے، تین حیض کے بعد دونوں کا نکاح ختم ہوجاتا ہے، اس لیے اگر زوجین میں سے کوئی اسلام پہلے لائے اور دوسرا تین حیض گذرنے کے بعد تو تجدید نکاح کرنا ضروری ہے۔
    ======================
    نوٹ: مذکورہ جواب درست ہے، البتہ یہ حکم ہندوستان جیسے ملک کا ہے، دارالاسلام کا حکم اس سے مختلف ہے۔(د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند