معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 25007
جواب نمبر: 2500701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1350=1066-10/1431
ہمبستری کے ذریعہ خواہش پوری کرے، اگر شرعی یا طبعی مانع ہو تو بوقت غلبہ شہوت اس کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کوئی لڑکی اپنے سابقہ عاشق سے جنسی تعلق رکھے تو نکاح کے بارے میں کیا حکم ہے؟
میں
اپنے ایک بازو سے معذور ہوں۔ کسی نے شادی کا وعدہ کیا تو میں نے ہاں کردی۔ وہ آزاد
خیال تھا جو مجھے بالکل پسند نہیں تھا۔ میں اپنے ڈر کی وجہ سے خاموش تھی۔ میں نے
بڑا چاہا کہ وہ شادی کرلے لیکن ہماری شادی نہ ہوسکی۔ رفتہ رفتہ اس کا رویہ بدلنا
شروع ہوگیا۔ وہ کبھی میری شکل کا مذاق اڑاتا اور کبھی تو گالیاں بھی نکال دیتا۔
ایک روز میں نے اس کی ایک ویب سائٹ دیکھی جس میں اس نے ننگی عورتوں کی تصویر لگا
رکھی تھی۔ میں نے اسے صاف کہہ دیا کہ یہ سب چھوڑ کر شریف لوگوں کی طرح شادی کرو،
جواباً اس نے وہ کچھ کہا کہ اگر کوئی اور ہوتا تو شاید زندہ نہ ہوتا۔ اس کے بعد
میں نے اسے چھوڑ دیا۔ مولانا صاحب میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو لوگ کسی سے وعدہ
کرکے یوں دھوکا دیتے ہیں کیا خدا ان کو یوں ہی چھوڑ دے گا، بے شک اس کی بنیاد حرام
تعلق ہی کیوں نہ ہو؟ دوسرا یہ اسلام معذور لوگوں کے نکاح کے بارے میں کیا کہتاہے
کیوں کہ وہ بھی تو معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں؟
سگائی
کا سنت طریقہ کیا ہے یاشادی کس طرح طے کریں؟
نکاح کے بعد دوپہر کا کھانا ولیمہ میں شمار ہوگا یا نہیں؟
4622 مناظر