• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 24819

    عنوان: میری بیوی نے غصہ سے کہا ، ” میں اسلام کو چھوڑتی ہوں اور میں کوئی عبادت نہیں کروں گی“ ۔ یقینا اس کا ارادہ اسلام کو چھوڑنے کا نہیں تھا ، لیکن اس نے یہ جملہ غصہ سے کہا ۔کچھ دیرکے بعد اس نے دوبارہ شہادت اور کلمہ پڑھا اور جو کچھ ہوا اس پر اسے افسوس ہے جب کہ اس کا ایسا قطعی نہیں ارادہ تھا۔ میر اسوال یہ ہے کہ کیا وہ کافر ہوگئی (لیکن اس نے دوبارہ شہادت پڑھ لی تھی) اور کیا ہمارا نکاح ٹوٹ گیا؟ کیا ہم دونوں کو دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا؟ واضح رہے کہ وہ نو مسلم ہے، اور ما شاء اللہ ، وہ پابندی سے نماز پڑھ رہی تھی اور وہ یہ نہیں جانتی ہے کہ ایساکہنے سے وہ دائرے اسلام باہر ہوجائے گی۔ براہ کرم، تفصیل سے بتائیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے؟

    سوال: میری بیوی نے غصہ سے کہا ، ” میں اسلام کو چھوڑتی ہوں اور میں کوئی عبادت نہیں کروں گی“ ۔ یقینا اس کا ارادہ اسلام کو چھوڑنے کا نہیں تھا ، لیکن اس نے یہ جملہ غصہ سے کہا ۔کچھ دیرکے بعد اس نے دوبارہ شہادت اور کلمہ پڑھا اور جو کچھ ہوا اس پر اسے افسوس ہے جب کہ اس کا ایسا قطعی نہیں ارادہ تھا۔ میر اسوال یہ ہے کہ کیا وہ کافر ہوگئی (لیکن اس نے دوبارہ شہادت پڑھ لی تھی) اور کیا ہمارا نکاح ٹوٹ گیا؟ کیا ہم دونوں کو دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا؟ واضح رہے کہ وہ نو مسلم ہے، اور ما شاء اللہ ، وہ پابندی سے نماز پڑھ رہی تھی اور وہ یہ نہیں جانتی ہے کہ ایساکہنے سے وہ دائرے اسلام باہر ہوجائے گی۔ براہ کرم، تفصیل سے بتائیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 24819

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1551=1006-10/1431

    آپ کی بیوی نے کلمہ کفر کہنے کے بعد دوبارہ کلمہ پڑھ لیا تو وہ مسلمان بھی ہوگئی، اب آپ دونوں اپنے نکاح کی بھی تجدید کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند