• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 24500

    عنوان: میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے اگست 2009/ میں ایک لڑکی سے اللہ کو گواہ بناکر نکاح کیاتھا، کیوں کہ اس وقت وہاں اور کوئی نہیں تھا، مگر اس دوران ہمارے درمیان جسمانی تعلق نہیں ہواتھا، اب ہم اس نکاح سے الگ ہوگئے ہیں، مجھے یہ جاننا ہے کہ کیا میں اس لڑکی سے پھر سے شادی کرسکتاہوں والدین کی مرضی کے بعد؟

    سوال: میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے اگست 2009/ میں ایک لڑکی سے اللہ کو گواہ بناکر نکاح کیاتھا، کیوں کہ اس وقت وہاں اور کوئی نہیں تھا، مگر اس دوران ہمارے درمیان جسمانی تعلق نہیں ہواتھا، اب ہم اس نکاح سے الگ ہوگئے ہیں، مجھے یہ جاننا ہے کہ کیا میں اس لڑکی سے پھر سے شادی کرسکتاہوں والدین کی مرضی کے بعد؟

    جواب نمبر: 24500

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1470=1142-8/1431

    جی ہاں والدین کی اجازت کے بعد دوبارہ اس لڑکی کے ساتھ نکاح کرکے رہیں، آپ کا پہلا نکاح صحیح نہ ہوا، نکاح میں کم ازکم دو گواہ مسلمان کا ہونا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند