معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 24244
جواب نمبر: 24244
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 1565=1165-8/1431
(۱) اگر شوہر نے صاف ہبہ کرکے مالک بنادیا اور اس کے قبضہ میں دیدیا اسی طرح وہ زیور جو لڑکی کو میکہ سے ملا تو لڑکی ہی اس کی مالک ہے، اگر کسی جگہ یہ عرف ہو کہ شوہر کی طرف سے دیے گئے زیور کا مالک لڑکی (بیوی) کو ہی گردانا جاتا ہے تب بھی وہی مالک ہوگی اور ان تمام صورتوں میں زکاة کی ادائیگی بھی بذمہ بیوی ہی ہوگی، اگر صاف طور پر ہبہ نہ کیا ہو نہ ہی عرف ہو تو شوہر کی جانب سے دیا گیا زیور عاریت ہوتا ہے اورایسی صورت میں اس زیور کی زکات بذمہ لڑکی نہ ہوگی بلکہ جو مالک ہو اسی کے ذمہ زکات کی ادائیگی ہوگی اور میکہ سے ملے ہوئے زیور کی زکات کی وہی مالک ہوتی ہے پس اس کی زکات بھی اسی کے ذمہ ہوتی ہے۔
(۲) اصل تو یہی ہے کہ نوکری کرے یا نہ کرے اسی کے ذمہ زکات ہے تاہم اگر اس کی اجازت سے آپ (شوہر) ادا کردے تو اس میں بھی کچھ مانع نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند