• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 2334

    عنوان:

    اجنبی لڑکی سے جو مجھ سے محبت کرتی ہے اس سے قطع تعلق کرنا کا قطع رحمی تو نہیں؟

    سوال:

    ایک معذور لڑکی سے میرا تعلق ہے اور وہ مجھ سے محبت کرتی ہے اور در اصل ہم جسمانی تعلق بھی رکھتے ہیں۔ میں پہلا شخص تھا جس نے اس کو چھوا ہے، وہ باکرہ تھی۔ میرا اس سے شادی کا کبھی بھی ارادہ نہ تھا، میں صرف لطف لینا چاہتا تھا، لیکن وہ سنجیدہ تھی۔ کبھی کبھی وہ پوچھتی تھی کہ میں دوسری عورتوں سے تو نہیں ملتا ہوں، اس حقیقت کے باوجود بھی میں اس سے انکار کردیتا اور اس سے نجات پانے کے لیے عذر پیش کرتا۔ مسئلہ یہ ہے کہ میں ایک دوسرے ملک میں رہتا ہوں اور اس کو دل سے کبھی چاہا نہیں۔ براہ کرم، مجھے بتائیں کہ کیا میں بے رحمی کررہا ہوں؟ میں نے متعدد اسلامی ویب سائٹوں پر سوال کیا ، لیکن کہیں سے کوئی جواب نہیں ملا۔ براہ کرم، میری مدد فرمائیں اور بتائیں کہ میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 2334

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 240/ ل= 240/ ل

     

    صلہ رحمی اور قطع رحمی محمود ومبغوض وہیں ہے جہاں اللہ نے حکم فرمایا ہے مثلا قریبی رشتہ داروں بھائی بہن وغیرہ کے ساتھ لیکن جس جگہ اللہ نے دور رہنے کو پسند فرمایا ہے اور قریب جانے کو منع فرمایا ہے اس کے قریب جانااور ناجائز تعلق پیدا کرنا اور اس سے دوری کو بے رحمی کہنا یہ اللہ کے احکام کے مقابلہ میں جسارت نہیں تو اور کیا ہے اللہ تعا لی فرماتاہے لاتقربوا الزنا زناکے قریب بھی نہ جاؤ اوردوسری جگہ ہے قل للمومنین یغضوا من ابصارھم آپ مومنین سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہوں کو نیچی رکھیں الآیہ اس لیے اگر آپ سے یہ غلطی سرزد ہوگئی ہے اور آپ نے اس اجنبیہ سے غلط تعلق قائم کرلیا تھا تو آپ پر ضروری ہے کہ آپ اس سے دوری اختیار کریں اورتمام تعلقات منقطع کرلیں اوراپنے کئے ہوئے پر صدق دل سے توبہ کریں اوربہتر یہ ہے کہ آپ اس سے شادی کرلیں کیوں کہ آپ نے اس سے زناکر کے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند