معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 23330
جواب نمبر: 23330
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1027=1027-7/1431
دو بہنوں کو نکاح میں جمع کرنا حرام وناجائز ہے، اس کی حرمت نص قرآنی سے ثابت ہے، وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ إلخ (نساء) تربابو پر لازم وواجب ہے کہ فوراً اپنی بیوی کی بہن کو علاحدہ اور اللہ سے توبہ واستغفار کرے۔ اس کو یہ بات سمجھادی جائے، اگر افہام وتنبیہ کے باوجود وہ اس گناہ پر مُصر رہے تو اس کی اصلاح وتادیب کی غرض سے اس کے گھر کھانا پینا بند کردینے کی اجازت ہے۔ اگر اسی حال میں اس کا انتقال ہوجائے تو اس کی نماز جنازہ تو پڑھی جائے گی، البتہ اگر کوئی مقتدی ٰاس کی جنازہ میں اس لیے شرکت نہ کرے تاکہ دوسروں کو عبرت ہو تو اس میں مضائقہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند