معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 22445
جواب نمبر: 22445
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):812=641-6/1431
مسنون ولیمہ یہ ہے کہ جس رات میاں بیوی کی پہلی خلوت ہو اس سے اگلے دن حسب توفیق لوگوں کو بہ شمول فقراء کھانا کھلایا جائے: ولیمة العرس سنة وفیہا مثوبة عظیمة، وہي إذا بنی الرجل بامرأتہ ینبغي أن یدعو الجیران والأقرباء والأصدقاء ویذبح لہم ویضع لہم طعامًا (عالمگیري: ۵/۳۴۳، کتاب الکراہیة، الباب الثانی في الہدایا والضیافات، ط: زکریا) صحبت کے دو روز بعد تک ولیمہ کرنے سے ولیمہ کی سنت ادا ہوجائے گی، اس کے بعد ولیمہ کرنا مکروہ ہے: ولا بأس بأن یدعو یومئذٍ من الغد وبعد الغد ثم ینقطع العرس والولیمة (حوالہ سابق) عقد کے بعد بھی صحبت سے پہلے اگر دو دن کے اندر ولیمہ کریں تو بھی بعض فقہاء کے نزدیک ولیمہ کی سنت ادا ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند