معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 2221
میں پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ میرے ایک دوست نے ایک بڑے گناہ کا ارتکاب کیا ہے۔ اب وہ اپنی اس حرکت پر پشیمان ہے۔ اس کے اپنی سالی سے ناجائز تعلقات تھے۔ انھوں نے کبھی جسمانی تعلق قائم نہیں کیا، لیکن وہ دیگر کام کرتا تھا۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ کیا اس کی بیوی کے ساتھ اس کے نکاح پر کوئی فرق پڑے گا؟ کس قسم کا کفارہ دینا ہوگا؟
جواب نمبر: 2221
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 560/ ل= 560/ ل
نکاح پر اس کی وجہ سے کوئی فرق نہیں پڑا، دونوں کا نکاح بدستور باقی ہے،البتہ سالی سے ناجائز تعلقات رکھنا بڑے گناہ کی بات ہے اس سے توبہ و استغفار اورآئندہ اس حرکت سے باز رہنا ضروری ہے، یہی اس کا کفارہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند