• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 22082

    عنوان: میرا ایک دوست ہے جو کہتاہے کہ متعہ جائز ہے، کیوں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو جائز کیا تھا اور اس کے بعد حدیث میں اس کی تنسیخ کا حکم نہیں ملتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ مجھے صرف قرآن اور حدیث سے متعہ کی تنسیخ کے حکم کا ثبوت دو ۔ صحابہ کرام اور ائمہ کا حوالہ وہ نہیں مانتاہے ۔ 
    حضرت! آپ کے فتاوئے میں متعہ کے حرام ہونے کے کافی سوالوں کا جواب ہے، لیکن قرآن وحدیث کا کوئی حوالہ نہیں ہے۔ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: میرا ایک دوست ہے جو کہتاہے کہ متعہ جائز ہے، کیوں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو جائز کیا تھا اور اس کے بعد حدیث میں اس کی تنسیخ کا حکم نہیں ملتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ مجھے صرف قرآن اور حدیث سے متعہ کی تنسیخ کے حکم کا ثبوت دو ۔ صحابہ کرام اور ائمہ کا حوالہ وہ نہیں مانتاہے ۔ 
    حضرت! آپ کے فتاوئے میں متعہ کے حرام ہونے کے کافی سوالوں کا جواب ہے، لیکن قرآن وحدیث کا کوئی حوالہ نہیں ہے۔ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 22082

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):988=799-6/1431

    ابتدائے اسلام میں حلال اور حرام کے بہت سے احکام رفتہ رفتہ نازل ہوئے، شراب اور سود کی حرمت کا حکم نبوت اور بعثت کے تقریباً 15-20 سال کے بعد نازل ہوا۔ اسی طرح متعہ کے بارے میں حکم خداوندی نازل ہونے سے پہلے جاہلیت کے رسم ورواج کے مطابق لوگ متعہ کیا کرتے تھے، اب تک اس بارے میں کوئی صریح اور واضح حکم نازل نہ ہوا تھا۔ سب سے پہلے خیبر کی لڑائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی حرمت کا اعلان فرمایا۔ جیسا کہ بخاری ومسلم بخاری ومسلم میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ مروی ہے۔ پھر آپ نے مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے دونوں بازو پکڑ کر فرمایا متعہ قیامت تک کے لیے ہمیشہ کے واسطے حرام کیا گیا۔ پھر غزوہٴ تبوک میں اس کا اعادہ فرمایا۔ پھر حجة الوداع میں حرمت متعہ کا اعلان عام فرمایا تاکہ خواص اور عوام سب ہی کو اس کی حرمت کا علم ہوجائے۔ تفصیل کے لیے احکام القرآن للجصاص: ج۲ ص:۱۴۷، اور تفسیر مظہری کا مطالعہ کریں، نیز علامہ امام حازمی کی کتاب الاعتبار ص:۱۸۷ کی طرف مراجعت کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند