• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 21396

    عنوان:

    براہ مہربانی مجھے اس سوال کا جواب دیں اور میری پریشانی دور کریں۔ اللہ آپ کو نعم البدل دے ، آمین۔ سوال یہ ہے کہ میں کویت میں کام کرتا ہوں اور میں ابھی ہندوستان جا نہیں سکتا ہوں، مجھے نکاح کرنا ہے، وہ بھی موبائل یا انٹرنیٹ کے ذریعے، کیا یہ نکاح ہوسکتاہے بے اعتماد لوگوں کے بیچ؟ جبکہ ہم نے لڑکی پہلے دیکھی ہے۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ہم دونوں کا نکاح فون موبائل کے ذریعے ہوجائے ؟ اس کے لیے کیا صورت ہے؟ ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ کیا نکاح پڑھانے کے لیے مولانا صاحب کا دونوں جگہوں پر ہونا لازمی ہے ؟یا ایک ہی جگہ ہونا کافی ہے؟ اور گواہ کے لیے کیا شرط ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    براہ مہربانی مجھے اس سوال کا جواب دیں اور میری پریشانی دور کریں۔ اللہ آپ کو نعم البدل دے ، آمین۔ سوال یہ ہے کہ میں کویت میں کام کرتا ہوں اور میں ابھی ہندوستان جا نہیں سکتا ہوں، مجھے نکاح کرنا ہے، وہ بھی موبائل یا انٹرنیٹ کے ذریعے، کیا یہ نکاح ہوسکتاہے بے اعتماد لوگوں کے بیچ؟ جبکہ ہم نے لڑکی پہلے دیکھی ہے۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ہم دونوں کا نکاح فون موبائل کے ذریعے ہوجائے ؟ اس کے لیے کیا صورت ہے؟ ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ کیا نکاح پڑھانے کے لیے مولانا صاحب کا دونوں جگہوں پر ہونا لازمی ہے ؟یا ایک ہی جگہ ہونا کافی ہے؟ اور گواہ کے لیے کیا شرط ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 21396

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 824=630-4/1431

     

    بہتر صورت تو یہی ہے کہ آپ خود یہاں آکر نکاح کے انعقاد کی مجلس میں قبول کریں، اگر کوئی ضرورت انعقادِ نکاح کی درپیش ہو اور آپ کا آنا ممکن نہ ہوسکے تو جن لوگوں پر آپ کو اعتماد ہے، مثلاً والد چچا بھائی وغیرہ ان کو بذریعہ فون وکیل بنادیں کہ فلانہ بنت فلاں․․․ سے میرا نکاح کردو اورمیری طرف سے قبولیت تم کرلو، قاضی صاحب کے ایجاب پر جب آپ کا وکیل مجلس نکاح میں قبول کرلے گا تو نکاح درست و لازم ہوجائے گا۔ اگر ہندوستان میں جہاں آپ کا وطن ہے، وہاں علمائے کرام اصحابِ فتویٰ ہوں ان میں سے کسی کو وکیل بنادیں تو زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند