معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 21003
میرا ایک بہت اہم مسئلہ ہے ، میں ایک لڑکی سے بہت پیار کرتا ہوں اور ان شاء اللہ ہماری شادی بھی ہوگی اس کے ساتھ۔ میں نے میرے گھر میں والدہ کو ساری باتیں بتادی ہے ، ہم دونوں ایک دوسرے سے ملتے ہیں بھی نہیں اور فون پر زیادہ بات بھی نہیں کرتے ہیں جب کوئی ضرورت یا کوئی کام ہوتاہے تو ہم فون پر بات کرتے ہیں اور یہ بات لڑکی کے گھر والوں کو نہیں پتا ہے ، صرف لڑکی کی بہن کو پتا ہے ہمارے تعلقات کے بارے میں، لیکن میرے گھر والوں کو پتا ہے ، میں نے اسے والدہ سے ملایا بھی ہے، ساری باتیں ہوئی ، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا میں اس لڑکی سے فون پر بات کرسکتا ہوں؟ جیسے کوجب کوئی ضرورت پڑے؟براہ کرم، جواب دیں۔ دعا کی درخواست ہے کہ میں عافیت کے ساتھ اللہ کے دین کے واسطے چارمہینے اللہ کے راستے میں چلا جاؤں؟
میرا ایک بہت اہم مسئلہ ہے ، میں ایک لڑکی سے بہت پیار کرتا ہوں اور ان شاء اللہ ہماری شادی بھی ہوگی اس کے ساتھ۔ میں نے میرے گھر میں والدہ کو ساری باتیں بتادی ہے ، ہم دونوں ایک دوسرے سے ملتے ہیں بھی نہیں اور فون پر زیادہ بات بھی نہیں کرتے ہیں جب کوئی ضرورت یا کوئی کام ہوتاہے تو ہم فون پر بات کرتے ہیں اور یہ بات لڑکی کے گھر والوں کو نہیں پتا ہے ، صرف لڑکی کی بہن کو پتا ہے ہمارے تعلقات کے بارے میں، لیکن میرے گھر والوں کو پتا ہے ، میں نے اسے والدہ سے ملایا بھی ہے، ساری باتیں ہوئی ، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا میں اس لڑکی سے فون پر بات کرسکتا ہوں؟ جیسے کوجب کوئی ضرورت پڑے؟براہ کرم، جواب دیں۔ دعا کی درخواست ہے کہ میں عافیت کے ساتھ اللہ کے دین کے واسطے چارمہینے اللہ کے راستے میں چلا جاؤں؟
جواب نمبر: 21003
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 712=552-4/1431
دو باتوں میں سے ایک کو اختیار کریں۔ (الف) یا تو اس سے نکاح صحیح بعجلتِ ممکنہ کرلیں بشرطیکہ مانعِ شرعی نکاح میں کچھ نہ ہو۔ (ب) یا پھر اس سے بالکلیہ ترکِ تعلق کرلیں، نہ اس سے فون پر گفتگو کریں نہ ہی بغیر فون کے کریں۔ حاصل یہ کہ اِس معاملہ کو ایک طرف کرکے دل کو فارغ کرلیں، اس کے بعد جماعت میں جائیں تو بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند