معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 20910
میرا سوال یہ ہے کہ مجھ سے گناہ ہونے کا گمان ہے ، میں نے اپنے گھروالوں کو شادی کے لئے بار بار کہہ رہا ہوں، لیکن میرے گھر والے شادی کے لئے تیار نہیں ہو رہے ہیں، کیا مجھ پر شادی واجب ہوگیاہے؟ براہ کرم، اس کی تفصیل سے بتائیں۔
میرا سوال یہ ہے کہ مجھ سے گناہ ہونے کا گمان ہے ، میں نے اپنے گھروالوں کو شادی کے لئے بار بار کہہ رہا ہوں، لیکن میرے گھر والے شادی کے لئے تیار نہیں ہو رہے ہیں، کیا مجھ پر شادی واجب ہوگیاہے؟ براہ کرم، اس کی تفصیل سے بتائیں۔
جواب نمبر: 20910
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 495=137-4/1431
اگر نکاح میں تاخیر کی وجہ سے گناہ میں مبتلا ہوجانے کا ظن غالب ہو تو نکاح کرنا واجب ہوجاتا ہے بشرطیکہ شوہر حقوق زوجیت نفقہ وغیرہ ادا کرنے کی قدرت رکھتا ہو، اور بیوی پر ظلم کرنے کا اندیشہ نہ ہو۔ والدین کی رضامندی کے بغیر نکاح پر اقدام کرنا بہتر نہیں ہوتا؛ اس لیے مناسب ہے کہ کسی سمجھ دار آدمی کو آپ واسطہ بنالیں تاکہ وہ مناسب ڈھنگ سے وہ آپ کے والدین کو جلد تیار کرلیں، قال في الدر ویکون واجبا عند التوقان قال الشامي وکذا فیما یظہر لو کان لا یمکنہ منع نفسہ عن النظر المحرم أو عن الاستمناء بالکف فیجب التزوج وإن لم یخف الوقوع في الزنا (شامی: ۲/۲۸۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند