معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 19726
مفتیان کرام اور علمائے کرام آپ سے چند مسائل درپیش ہیں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اگر عورت کو طلاق دیں تو کیا وہ اپنا حق مہر لے گی تو اس کا جہیز مرد کے پاس ہوگا یا لڑکی والے مطالبہ کرسکتے ہیں یا نہیں یا پھر وہ مرد رکھے گا؟ برائے مہربانی اس مسئلہ کا حل لکھ کر بھیجیں میں آ پ کا بہت مشکور ہوگا۔ (۲)میں شادی شدہ بندہ ہوں اور میری بیوی میرے ماں با پ کا بھی خیال رکھتی ہے ان کا ادب بھی کرتی ہے، لیکن اس کی بڑی بہن جو کہ میرے بھائی کی بیوی ہے جب وہ دونوں ملتی ہیں تو آپس میں سرگوشیاں کرتی ہیں لیکن کوئی جب آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہیں جو کہ مجھے اچھا نہیں لگتا اور مجھے شک ہوتا ہے کہ وہ ہمارے گھر کی کوئی بات نہ کررہی ہوں، لیکن میرا دل مطمئن نہیں ہوتا اور میری بیوی اپنی بہن سے باتیں کرتی رہتی ہے اور مجھ سے اتنی بات نہیں کرتی۔ کیا کروں آپ اس کی اصلاح کا مشورہ دیں میں آپ کا دلی طور پر مشکور ہوں گا۔
مفتیان کرام اور علمائے کرام آپ سے چند مسائل درپیش ہیں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اگر عورت کو طلاق دیں تو کیا وہ اپنا حق مہر لے گی تو اس کا جہیز مرد کے پاس ہوگا یا لڑکی والے مطالبہ کرسکتے ہیں یا نہیں یا پھر وہ مرد رکھے گا؟ برائے مہربانی اس مسئلہ کا حل لکھ کر بھیجیں میں آ پ کا بہت مشکور ہوگا۔ (۲)میں شادی شدہ بندہ ہوں اور میری بیوی میرے ماں با پ کا بھی خیال رکھتی ہے ان کا ادب بھی کرتی ہے، لیکن اس کی بڑی بہن جو کہ میرے بھائی کی بیوی ہے جب وہ دونوں ملتی ہیں تو آپس میں سرگوشیاں کرتی ہیں لیکن کوئی جب آتا ہے تو وہ خاموش ہو جاتی ہیں جو کہ مجھے اچھا نہیں لگتا اور مجھے شک ہوتا ہے کہ وہ ہمارے گھر کی کوئی بات نہ کررہی ہوں، لیکن میرا دل مطمئن نہیں ہوتا اور میری بیوی اپنی بہن سے باتیں کرتی رہتی ہے اور مجھ سے اتنی بات نہیں کرتی۔ کیا کروں آپ اس کی اصلاح کا مشورہ دیں میں آپ کا دلی طور پر مشکور ہوں گا۔
جواب نمبر: 19726
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 343=45th-3/1431
(۱) مہر بذمہٴ شوہر واجب الاداء ہوگا نیز جہیز کے سامان کی واپسی کا بھی مطالبہ درست ہوگا، مطلقہ کا مملوکہ سامانِ جہیز مرد کو رکھ لینا جائز نہ ہوگا، بلکہ بعد طلاق وہ سامان روک لینا اور نہ دینا ظلم حرام ہے۔
(۲) آپ بلاوجہِ شرعی کے بیوی سے بدگمان ہوتے ہیں، اس میں آپ کے حق میں نقصان کا اندیشہ ہے، اگر آپ حکمت بصیرت نرمی شفقت کے ساتھ سمجھاتے رہیں اور بیوی کا حق اچھی طرح اداء کرتے رہیں شک اور بدگمانی کو اپنے دل میں جگہ نہ دیں تو ان شاء اللہ قلیل مدت میں تعلقات میں عمدگی پیدا ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند