• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 19457

    عنوان:

    کیا فون/موبائل پر نکاح کرنے کی کوئی تدبیر ہے؟ اگر ہاں، تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟ (۲)شادی کرنے کے لیے کم سے کم معیار کیا ہے اس کو پورا کرنے کے لیے؟ (۳)کیا شادی کے لیے والدین کی اجازت لینا ضروری ہے؟ (۴)اگر بالغ لڑکا اور لڑکی اور لڑکی کے والدین تیار ہیں لیکن لڑکے کے والدین تیار نہیں ہیں تو کیا دونوں لڑکا لڑکی شاد ی کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    کیا فون/موبائل پر نکاح کرنے کی کوئی تدبیر ہے؟ اگر ہاں، تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟ (۲)شادی کرنے کے لیے کم سے کم معیار کیا ہے اس کو پورا کرنے کے لیے؟ (۳)کیا شادی کے لیے والدین کی اجازت لینا ضروری ہے؟ (۴)اگر بالغ لڑکا اور لڑکی اور لڑکی کے والدین تیار ہیں لیکن لڑکے کے والدین تیار نہیں ہیں تو کیا دونوں لڑکا لڑکی شاد ی کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 19457

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 307=270-3/1431

     

    (۱) موبائل فون پر اپنے والد بھائی چچا وغیرہ میں سے عاقل بالغ آدمی کو وکیل بنادیتے ہوئے یہ کہہ دے کہ فلاں ابن فلاں سے میرا نکاح کردو یا مرد کہہ دے کہ فلانہ بنت فلاں سے میرا نکاح جو قاضی صاحب پڑھائیں گے، اس کو میری طرف سے آپ قبول کرلیں پھر قاضی صاحب باقاعدہ نکاح کی مجلس میں شرعی گواہان کی موجودگی میں نکاح پڑھائیں اور جس کو وکیل بنایا گیا، وہ اپنے موٴکل کی طرف سے قبول کرلے تو نکاح درست ہوجائے گا۔

    (۲) معیار سے کیا مراد ہے؟ معیارِ مالی یا معیارِ کفاء ت یا کچھ اور؟ صاف وواضح لکھئے ۔

    (۳) ان کے توسط ہی سے نکاح کرنا چاہیے اسی میں خیر وبرکت ہوتی ہے ورنہ جو نکاح ان کو ناراض کرکے ہو یا وقتی وعارضی محبت کے تعلق کی بنیاد پر ہو ایسے نکاح پر عامةً آفات آتی رہتی ہیں، تعلقِ نکاح میں پائیداری بھی عموماً نہیں ہوتی وغیرہ وغیرہ۔

    (۴) لڑکے کے والدین کیوں راضی نہیں ہیں اس کی پوری تفصیل لکھئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند