• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 19345

    عنوان:

    نو ماہ قبل میرا نکاح انٹر نیٹ پر دہلی کی ایک لڑکی سے ہوا ہے۔ میں لڑکی کو کبھی ملا نہیں اور دیکھا بھی نہیں۔ صرف لڑکی کو انٹرنیٹ پربراہ راست دیکھا ہے ۔ اور اس سے روزانہ بات بھی کرتا تھا ۔ کسی وجہ سے میں نے پہلی جنوری 2010کو اس طرح میل کردیا تھا[میں آج سے تمہیں طلاق دے رہا ہوں۔ اس کا مطلب آج سے ہمارا ہر رشتہ ختم۔ بقیہ زندگی تمہاری کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔افسوس اور شکریہ۔ کیوں کہ ہماری ملاقات بھی نہیں ہوئی اس لیے تمہیں عدت میں بیٹھنے کی بھی ضرورت نہیں]۔ تو ہماری طلاق ہوگئی کہ نہیں؟ میرا ارادہ اس کو طلاق دینے کا بالکل نہیں تھا۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ مجھے بتائیں کہ میں آگے کیا کروں؟ اگر طلاق ہوگئی ہے تو مجھے اس کو پھر سے میرے نکاح میں لانے کے لیے کیا کرنا پڑے گا؟ آپ کی اطلاع کے لیے میں آپ کو بتادوں کہ جس لڑکی سے میں نے نکاح کیا ہے میں اس کو انٹرنیٹ پر ملا تھا۔ پھر میں نے اس سے بات کی۔ ...

    سوال:

    نو ماہ قبل میرا نکاح انٹر نیٹ پر دہلی کی ایک لڑکی سے ہوا ہے۔ میں لڑکی کو کبھی ملا نہیں اور دیکھا بھی نہیں۔ صرف لڑکی کو انٹرنیٹ پربراہ راست دیکھا ہے ۔ اور اس سے روزانہ بات بھی کرتا تھا ۔ کسی وجہ سے میں نے پہلی جنوری 2010کو اس طرح میل کردیا تھا[میں آج سے تمہیں طلاق دے رہا ہوں۔ اس کا مطلب آج سے ہمارا ہر رشتہ ختم۔ بقیہ زندگی تمہاری کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔افسوس اور شکریہ۔ کیوں کہ ہماری ملاقات بھی نہیں ہوئی اس لیے تمہیں عدت میں بیٹھنے کی بھی ضرورت نہیں]۔ تو ہماری طلاق ہوگئی کہ نہیں؟ میرا ارادہ اس کو طلاق دینے کا بالکل نہیں تھا۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ مجھے بتائیں کہ میں آگے کیا کروں؟ اگر طلاق ہوگئی ہے تو مجھے اس کو پھر سے میرے نکاح میں لانے کے لیے کیا کرنا پڑے گا؟ آپ کی اطلاع کے لیے میں آپ کو بتادوں کہ جس لڑکی سے میں نے نکاح کیا ہے میں اس کو انٹرنیٹ پر ملا تھا۔ پھر میں نے اس سے بات کی۔ اس کے گھر والوں کو راضی کرکے انٹرنیٹ پربراہ راست کیمرہ پر قاضی کے سامنے مہر فاطمی کے ساتھ نکاح کیا ہے۔ لیکن میں ابھی تک لڑکی کو ملا ہی نہیں۔ صرف فون اور انٹرنیٹ پر بات ہوتی تھی۔ اور ہم ایک دوسرے کو دیکھتے تھے۔ اور میاں بیوی کی طرح باتیں کرتے تھے۔ تو برائے کرم آپ مجھے بتائیں کہ ہمارا طلاق ہوگیا کہ نہیں؟ میں نے ابھی تک اس کو طلاق نہیں بولا ، صرف ای میل کیا تھا۔ ہو سکے تو اس کا جواب مجھے جلدی میل کردیں۔ دعا کی گزارش۔

    جواب نمبر: 19345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 170=28tl-2/1431

     

    نکاح کے منعقد ہونے کے لیے زوجین (میاں، بیوی) یا ان کے وکیل او رکم ازکم دو شرعی گواہوں کا ہونا ضروری ہے، اس لیے جو نکاح انٹرنیٹ پر مذکورہ بالا طریقہ پر ہوا، وہ صحیح اور منعقد نہیں ہوا، اگر آپ اس لڑکی کو اپنی زوجیت میں لانا چاہیں تو شرعی طریقے پر نکاح کرکے واپس لاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند