• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 1888

    عنوان:

    ٹیلیفون پر نکاح کرنا اسلامی نقطہء نظر سے کیسا ہے؟ کیا شوہر اپنی بیوی کا وکیل اور گواہ بن سکتاہے ؟

    سوال: ٹیلیفون پر نکاح کرنا اسلامی نقطہء نظر سے کیسا ہے؟ کیا شوہر اپنی بیوی کا وکیل اور گواہ بن سکتاہے جبکہ دوسرے گواہ بھی موجود ہوں؟ امید کہ جلد جواب سے نوازیں گے۔

    جواب نمبر: 1888

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1152/ ب= 1083/ ب

     

    صحت نکاح کے لیے ایجاب و قبول ایک مجلس میں ہونا اور شرعی گواہوں کا سننا شرط ہے (بدائع الصنائع) اگر ایجاب کی مجلس الگ اور قبول کی مجلس الگ ہو جیسا کہ ٹیلیفون میں یہی ہوتا ہے تو اس طرح نکاح منعقد نہ ہوگا۔ شوہر اپنی بیوی کا وکیل اور گواہ نہیں بن سکتا ہے۔ ٹیلیفون پر نکاح کے صحیح ہونے کی بعض صورتیں ہیں لیکن اس میں مفاسد بہت ہیں اس سے بچنا ہی بہتر ہے۔ طرفین کی طرف سے ٹیلیفون پر بلاشک و شبہ آواز کا پہچاننا مشکل ہے، کسی قسم کا دھوکہ یا شک و شبہ ہوجائے تو وہ نکاح صحیح نہ ہوگا، ٹیلیفون پر نکاح میں بڑے بڑے فراڈ ہوچکے ہیں۔ اللہ تعالیٰ عافیت میں رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند