• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 18872

    عنوان:

    رضاعت کے سلسلے میں شبہ ہے

    سوال:

    میری چچا زاد ہے میری امی کہتی ہیں اس نے ایک دفعہ دودھ پیا ہے جب کہ اس کی امی کہتی ہے کہ نہیں ،اس نے دودھ نہیں پیا ہے۔ اس صورت میں میں اس لڑکی سے نکاح کرسکتا ہوں یا نہیں؟ جب کہ میں نے تقریباً ایک سال سے اپنی امی کے کہنے سے یہ مان لیا تھا کہ وہ لڑکی میری رضاعی بہن ہے اور اب جب میرا دل چاہتا ہے کہ اس لڑکی سے نکاح کروں۔

    جواب نمبر: 18872

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 101=99-2/1431

     

    رضاعت کے ثبوت کے لیے دو مردوں یا ایک مرد دو عورتوں کی گواہی ضروری ہے، لیکن صورت مسئولہ میں جب آپ کی والدہ دودھ پلانے کی بات کہتی ہیں اور آپ نے بھی ایک سال سے ان کی بات مان کر رضاعی بہن ہونا تسلیم کرلیا تھا تو اب اس سے آپ کا نکاح کرنا مناسب نہیں، بلکہ ہرگز نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند