• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 18585

    عنوان:

    دولہا جہیز لینے سے منع کرتا ہے

    سوال:

    میں اپنی بیٹی کے نکاح پر اپنی خوشی سے ضروریات زندگی کا کچھ اسباب اپنی بیٹی کو دینا چاہتا ہوں۔ دولہا والے یہ کہہ کر اس کو منع کرتے ہیں کہ یہ جہیز ہے اور جہیز دین کے خلاف ہے اور وہ سختی سے یہ کہتے ہیں کہ اگر آپ نے کچھ بھی سامان تحفہ میں یا صلہ رحمی میں یا جہیز میں دیا تو ہم اس کو واپس کردیں گے۔ میرا سوال یہ ہے کہ (۱)اس موقع پر اپنی بیٹی کو ضروریات زندگی کا کچھ اسباب دینا درست ہے یا نہیں؟ (۲)کیا میرا اپنی بیٹی کو اس کے نکاح پر دیا ہوا ضروریات زندگی کا سامان (تحفہ، ہدیہ، جہیز) دولہا والوں کا واپس لوٹانا درست ہے؟

    جواب نمبر: 18585

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 48=48-1/1431

     

    جب دولہا والے کچھ بھی سامان لینے سے سختی سے منع کررہے ہیں تو آپ کیوں زبردستی دیناچاہتے ہیں، اگر آپ اپنی بیٹی ہی کو کچھ دیناچاہتے ہیں تو خاص شادی کے موقع پر نہ دے کر کسی دوسرے موقع پر جب ضرورت ہو، اس وقت دیدیجیے، شادی کے موقع پر دینے سے نسبت دولہا کی طرف ہوگی اور وہ اسی سے بچنا چاہتے ہیں تو بلاوجہ کسی کو کیوں متہم کرتے ہیں، جہیز دینا کوئی فرض وواجب نہیں ہے، پھر اس موقع پر دینے میں بالعموم نمائش اور رسم کی پابندی مقصود ہوتی ہے، لہٰذا اس سے احتراز کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند