معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 17881
میرے
ایک مسلمان دوست نے اپنی بیوی کی حقیقی خالہ کے ساتھ جماع کرلیا ہے۔ تو کیا اس کا
نکاح باقی ہے یا ٹوٹ گیا؟ (۲)اگر
دوست نے بیوی کی حقیقی خالہ سے جماع نہیں کیا بلکہ دخول کے علاوہ لمس یعنی بوس و
کنار، چھیڑ چھاڑ، کسنگ کیا ہے تو کیا اس کا نکاح باقی ہے یا نکاح ٹوٹ جائے گا؟
میرے
ایک مسلمان دوست نے اپنی بیوی کی حقیقی خالہ کے ساتھ جماع کرلیا ہے۔ تو کیا اس کا
نکاح باقی ہے یا ٹوٹ گیا؟ (۲)اگر
دوست نے بیوی کی حقیقی خالہ سے جماع نہیں کیا بلکہ دخول کے علاوہ لمس یعنی بوس و
کنار، چھیڑ چھاڑ، کسنگ کیا ہے تو کیا اس کا نکاح باقی ہے یا نکاح ٹوٹ جائے گا؟
جواب نمبر: 17881
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1800=1800-12/1430
دونوں صورتوں میں نکاح برقرار ہے، البتہ بیوی کی خالہ کے ساتھ ایسا فعل حرام وناجائز اور سخت گناہ ہے، اس سے توبہ واستغفار کرے اور آئندہ پردہ کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند