• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 177764

    عنوان: لڑکی کس کو وکیل بنا سکتی ہے؟

    سوال: میں اور ایک لڑکی نکاح کرنا چاہتے ہیں، ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں ، ہمارے والدین کو بھی ہمارے بارے میں پتا ہے، لیکن ہمارے نکاح کا ابھی وقت ہے، ہمارے بیچ گناہ کا اندیشہ ہے ، اس لیے ہم گناہ سے بچنے کے لیے نکاح کرنا چاہتے ہیں ، میرا سوال یہ ہے؛ (۱) لڑکی کس کو وکیل بنا سکتی ہے؟کیا وہ کسی بھروسہ مند شخص کو وکیل بنا سکتی ہے جو اس کا رشتہ دار نہ ہو؟ اور کیا اس کو وہ اپنے نکاح کرانے کے لیے فون پر اجازت دے سکتی ہے؟ (۲) اور وہ کیل لڑکی کی اجازت کے ساتھ دو گواہوں کی موجودگی میں کیا اس طرح کہے؛’میں آپ کا نکاح فلاں... بنت ...فلاں... سے اتنے مہر میں کروانا چاہتاہوں ، کیا آپ کو یہ نکاح قبول ہے، تو لڑکا کہے کہ قبول ہے تو کیا اس ایجاب و قبول کے الفاظ سے نکاح ہوجاتاہے؟

    جواب نمبر: 177764

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 724-552/B=08/1441

    (۱، ۲) جو صورت آپ نے نکاح کی تحریر فرمائی ہے اس صورت میں نکاح ہو جاتا ہے؛ البتہ دونوں کو اپنے اپنے والدین سے مشورہ اور رضامندی لینے کے بعد نکاح کرنا بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند