• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 17663

    عنوان:

    میں ایک شادی شدہ ہوں او رمیری شادی کو دس سال ہوگیا او رمجھے تین بچے ہیں میری بیوی کو سات سال سے بہت سمجھایا کہ میری بات میں چلنے کو مثلاً نماز پڑھنے، میری ماں کو جواب نہیں دینا، اور بہت سی بات ایسی ہے۔ لیکن سات سال سے میں تھک گیا بول بول کر اور ابھی تین سال سے میری ماں مجھے دوسری شادی کے لیے بولتی ہے۔ اور میری ماں کہتی ہے کہ میرے مرنے کے بعد بھی تجھے قسم ہے تو دوسری شادی کرنا ، کیوں کہ تیری بیوی تیری دیکھ بھال نہیں کرے گی اور تیری پرواہ نہیں کرے گی۔ اور میں ابھی دوسری شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہوں اور میں نے ایک لڑکی بھی دیکھ لی ہے اور وہ لڑکی کو میرے بارے میں سب کچھ معلوم ہے اور وہ بھی تیار ہے۔ او رمیں کیا ابھی شادی کرسکتاہوں یا نہیں؟

    سوال:

    میں ایک شادی شدہ ہوں او رمیری شادی کو دس سال ہوگیا او رمجھے تین بچے ہیں میری بیوی کو سات سال سے بہت سمجھایا کہ میری بات میں چلنے کو مثلاً نماز پڑھنے، میری ماں کو جواب نہیں دینا، اور بہت سی بات ایسی ہے۔ لیکن سات سال سے میں تھک گیا بول بول کر اور ابھی تین سال سے میری ماں مجھے دوسری شادی کے لیے بولتی ہے۔ اور میری ماں کہتی ہے کہ میرے مرنے کے بعد بھی تجھے قسم ہے تو دوسری شادی کرنا ، کیوں کہ تیری بیوی تیری دیکھ بھال نہیں کرے گی اور تیری پرواہ نہیں کرے گی۔ اور میں ابھی دوسری شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہوں اور میں نے ایک لڑکی بھی دیکھ لی ہے اور وہ لڑکی کو میرے بارے میں سب کچھ معلوم ہے اور وہ بھی تیار ہے۔ او رمیں کیا ابھی شادی کرسکتاہوں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 17663

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1889=1513--12/1430

     

    ایک مرد کے لیے ایک وقت میں شریعت نے چار شادی کرنے کی اجازت دی ہے اس لیے اگر آپ کی بیوی آپ کی بات نہیں مانتی ہے، آپ کے حکم کی خلاف ورزی کرتی ہے، تو آپ دوسری شادی کرسکتے ہیں، البتہ دونوں بیویوں کے درمیان رات گذارنے، کھانے پینے اور لباس میں عدل وانصاف سے کام لینا ضروری


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند