• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 175173

    عنوان: رخصتی پر معلق مہر كا كچھ حصہ رخصتی كے وقت اور كچھ حصہ بعد میں ادا كرنا كیسا ہے؟

    سوال: اللہ آپ سب کو بہت جزائے خیر عطا فرمائے اور علم میں برکت عطا فرمائے۔ نکاح کے وقت مہر دو تولہ سونا جو کہ رخصتی کے وقت ادا کرنا طے ہوا۔ رخصتی نکاح کے کچھ عرصہ بعد ہوئی اور سونے کی قیمت میں اضافہ دولہا کی مالی حالت میں موجودہ کمزوری کی وجہ سے اب فوری اتنا ممکن نہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ایسی صورت میں رخصتی سے پہلے مہر کا کچھ حصہ ادا کردیا جائے اور باقی بعد میں ادا کردیا کی جائے؟ اللہ پاک آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے۔

    جواب نمبر: 175173

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:287-237/N=4/1441

    صورت مسئولہ میں جب عقد نکاح میں کل مہر کی ادائیگی رخصتی کے وقت طے ہوئی تھی تو رخصتی کے وقت ہی پورے مہر کی ادائیگی ضروری ہے اگرچہ سونے کی قیمت بڑھ گئی ہو اور شوہر کی مالی حالت اچھی نہ ہو۔ اور اگر شوہر ابھی کل مہر ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے تو وہ استطاعت تک رخصتی موٴخر کردے۔ اور اگر لڑکی مہر کا کچھ حصہ رخصتی کے وقت اور مابقیہ بعد میں لینے پر راضی ہو تو باہمی رضامندی سے ایسا کرنے میں کچھ حرج نہیں؛ البتہ لڑکی کواس پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند