• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 174978

    عنوان: تصویر دیکھنے سے حرمت مصاہرت كا ثبوت ہوگا یا نہیں؟

    سوال: نیچے جو فتوی تحریر ہے بس اس کے متعلق ایک اور مزید وضاحت ضروری ہے کہ اگر داماد جس طرح نیچے درج ہے ویسی حالت میں تصویر دیکھے تو اب یہ تصویر دیکھنے کی وجہ سے حرمت مصاہرت ثابت ہونگی یا نہیں؟ البتہ برہنہ دیکھنے میں یہ تفصیل ہے شرم گاہ کے اندرونی حصہ سے مراد اندر کا گول سوراخ ہے، جسے دیکھنا اسی وقت ممکن ہے جب عورت اکڑو پیچھے کی طرف ٹیک لگاکر بیٹھی ہو۔ سوال ایسی حالت میں تصویر دیکھنے کے متعلق ہے ۔ (atwa ID: 685-685/Sd=9/1437 اگر داماد اپنی ساس کی شرم گاہ کے اندرونی حصہ کو شہوت کے ساتھ دیکھ لے، تو اس سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجائے گی، لہذا داماد کے لیے ساس کی بیٹی کو طلاق دے کر علیحدگی اختیار کرنا ضروری ہوگا اور اگر شہوت کے بغیر دیکھے یا شرم گاہ کے باہر کے حصے کو شہوت کے ساتھ دیکھے، تو ایسی صورت میں حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی۔ قال الحصکفی: المنظور الی فرجہا المدور الداخل۔۔۔۔ والعبرة للشہوة عند المس والنظر لا بعدہما۔ وقال ابن عابدین: والمنظور الی فرجہا۔۔۔۔ المدور الداخل اختارہ فی الہدایة، وفی الخانیة: وعلیہ الفتوی، وفی الفتح: وہو ظاہر الرویة؛ لنأن ہذا حکم تعلق بالفرج والداخل فرج من کل وجہ، الخارج فرج من وجہ، والاحتراز عن الخارج متعذر، فسقط اعتبارہ۔ (رد المحتار مع الدر الامختار: ۱۸۰/۴، ط: زکریا) - جواب درست ہے، البتہ برہنہ دیکھنے میں یہ تفصیل ہے شرم گاہ کے اندرونی حصہ سے مراد اندر کا گول سوراخ ہے، جسے دیکھنا اسی وقت ممکن ہے جب عورت اکڑو پیچھے کی طرف ٹیک لگاکر بیٹھی ہو۔

    جواب نمبر: 174978

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:248-31T/sd=4/1441

    تصویر میں دیکھنے سے مطلق حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی، خواہ تصویر میں کوئی بھی حالت دیکھی جائے، لہذا مذکورہ حالت میں تصویر دیکھنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی؛ البتہ اس طرح دیکھنا سخت گناہ اور بے حیائی کا کام ہے، جس سے توبہ استغفار ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند