معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 173358
جواب نمبر: 173358
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 45-18/SN=01/1441
اگر بیوی کا انتقال ہو جائے یا اسے طلاق دیدی جائے اور اس کی عدت پوری ہو جائے تو اس کی خالہ سے نکاح کرنا شرعاً جائز ہے، لیکن بہ یک وقت بیوی اور اس کی خالہ یعنی بھانجی اور خالہ کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں ہے، حرام ہے۔ وحرم الجمع بین المحارم نکاحاً أي عقدا صحیحاً وعدّة وحرم الجمع وطأً بملک یمین بین امرأتین فرضت ذکراً لم تحلّ للأخری أبداً لحدیث مسلم: لاتنکح المرأة علی عمتہا ․․․․․․ تمامہ ولا علی خالتہا ولا علی ابنة أخیہا ولا علی ابنة اختہا (درمختار مع الشامی: ۴/۱۱۶، ۱۱۷، ط: زکریا، فصل فی المحرمات)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند