معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 17292
ایک
لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔
جب لڑکا اس تجویز کو اپنے گھر پر رکھتا ہے تو اس کی ماں کہتی ہے کہ اس نے اس لڑکی
کو دودھ پلایا ہے۔ اس بات سے لڑکا بہت زیادہ مایوس ہوگیا۔اس لیے اس نے لڑکی کی ماں
سے تحقیق کی کہ اس نے اس بات کو اس سے کیوں نہیں بتایا۔ لڑکی کی ماں نے جواب دیا
کہ ، [ہاں تمہاری ماں نے ایک مرتبہ مجھ سے اس کے بارے میں کہا تھا جب تم دونوں
چھوٹے بچے تھے لیکن اس وقت میں نے اس بات کو رد کردیا تھا اس بنیاد پر کہ لڑکی میرا
دودھ ہی نہ پی سکی تو پھر اس نے کیسے تمہارا دودھ پیا؟ لڑکی کی ماں بیان کرتی ہے
کہ میں نے یہ بات اس وجہ سے کہی کہ لڑکی کی پیدائش نو مہینہ کے بجائے صرف سات ماہ
میں ہوئی اور وہ اتنی زیادہ کمزور تھی کہ وہ اپنی ماں کا دودھ نہیں پی سکی۔اس کو
روئی کے گولے سے یا چمچہ کی مدد سے دودھ پلانا پڑتا تھا۔ دوبارہ کوئی اور نہیں تھا
جو کہ گواہی دیتا کہ ...
ایک
لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔
جب لڑکا اس تجویز کو اپنے گھر پر رکھتا ہے تو اس کی ماں کہتی ہے کہ اس نے اس لڑکی
کو دودھ پلایا ہے۔ اس بات سے لڑکا بہت زیادہ مایوس ہوگیا۔اس لیے اس نے لڑکی کی ماں
سے تحقیق کی کہ اس نے اس بات کو اس سے کیوں نہیں بتایا۔ لڑکی کی ماں نے جواب دیا
کہ ، [ہاں تمہاری ماں نے ایک مرتبہ مجھ سے اس کے بارے میں کہا تھا جب تم دونوں
چھوٹے بچے تھے لیکن اس وقت میں نے اس بات کو رد کردیا تھا اس بنیاد پر کہ لڑکی میرا
دودھ ہی نہ پی سکی تو پھر اس نے کیسے تمہارا دودھ پیا؟ لڑکی کی ماں بیان کرتی ہے
کہ میں نے یہ بات اس وجہ سے کہی کہ لڑکی کی پیدائش نو مہینہ کے بجائے صرف سات ماہ
میں ہوئی اور وہ اتنی زیادہ کمزور تھی کہ وہ اپنی ماں کا دودھ نہیں پی سکی۔اس کو
روئی کے گولے سے یا چمچہ کی مدد سے دودھ پلانا پڑتا تھا۔ دوبارہ کوئی اور نہیں تھا
جو کہ گواہی دیتا کہ لڑکی نے لڑکے کی ماں کا دودھ پیا ہے کیوں کہ لڑکے کی ماں بذات
خود کہتی ہے کہ اس وقت مکان میں وہ تنہا تھی اور وہاں کوئی اور نہیں تھا۔ (۱)اس صورت میں کیا جو کچھ
لڑکے کی ماں کہتی ہے اس کو تسلیم کیا جائے گا؟ (۲)کیا لڑکے کو اس لڑکی سے
شادی کرنا ممنوع ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 17292
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1817=1446-11/1430
صورت مسئولہ میں صرف لڑکے کی ماں کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے عدم جوازِ نکاح کا حکم نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ ایسی صورت میں لڑکا اور لڑکی نکاح نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند