• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 171709

    عنوان: لڑكی سے اكیلے میں ایجاب وقبول كرنے سے نكاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

    سوال: میرے چھوٹے بھائی نے ایک لڑکی سے اکیلے میں ایجاب و قبول کیا، دونوں نے نکاح قبول کیا اور اس کے بعد انہوں نے ہمبستر ی کرلی، آپ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں نکاح ہوا یا نہیں؟ اور کیا یہ زنا میں شمار ہوگا؟ میں نے پڑھا ہے حدیث میں کہ بنا دو گواہ کے نکاح نکاح نہیں ہوتا، مگر امام حنبل کے مسلک میں ہوجاتاہے، براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 171709

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:945-823/sd=11/1440

    اکیلے میں ایجاب و قبول کرنے سے نکاح منعقد نہیں ہوتا، نکاح کے لیے کم از کم دو مسلمان بالغ گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول ہونا شرط ہے، لہذا صورت مسئولہ میں نکاح منعقد نہیں ہوا، فورا علیحدگی ضروری ہے اور اگر آپ حنفی ہیں، تو آپ کے لیے حنبلی مسلک کے مطابق عمل کرنا ہر گز جائز نہیں ہوگا؛ اس سلسلے میں فقہائے کرام سے سخت بات منقول ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند