معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 1665
مجھے بتایا گیا ہے کہ ہدایہ کے مطابق حنفی فقہ کی رو سے ہر ماہ یا ہر دوسرے ما ہ تجدید نکاح کیا جاناچاہئے، کیا یہ صحیح ہے؟ براہ کرم ، مدلل جواب دیں۔
مجھے بتایا گیا ہے کہ ہدایہ کے مطابق حنفی فقہ کی رو سے ہر ماہ یا ہر دوسرے ما ہ تجدید نکاح کیا جاناچاہئے، کیا یہ صحیح ہے؟ براہ کرم ، مدلل جواب دیں۔
جواب نمبر: 1665
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 972/ ج= 972/ ج
ہدایہ میں یہ مسئلہ جستجو کے باوجود بھی مجھے نہیں ملا البتہ علامہ شامی رحمہ اللہ نے رد المحتار (ج۱ ص۱۲۶، مطبوعہ زکریا دیوبند) میں تبیین المحارم کے حوالہ سے یہ نقل کیا ہے : لا شک ۔۔۔ في علم الألفاظ ۔۔۔ من المکفرة، ولعمري ھذا من أھم المھمات في ہذا الزمان، لأنک تسمع کثیرا من العوام یتکلمون بما یکفروھم عنھا غافلون، والاحتیاط أن یجدد الجاھل إیمانہ کل یوم، ویجدد نکاح امرأتہ عند شاھدین في کل شھر مرة أو مرتین إذ الخطأ وإن لم یصدر من الرجل فھو من النساء کثیر اھ پس مہینہ میں ایک مرتبہ یا دو مرتبہ تجدید نکاح کا احتیاطی حکم ہرشخص کے لیے نہیں ہے، صرف ان عوام کے لیے ہے جن کی زبان آئے دن لاعلمی میں کفریہ کلمات نکل جاتے ہیں، وہ اگر مہینہ میں ایک بار یا دوبار احتیاطاً اپنے نکاح کی تجدید کرلیا کریں تو بہتر ہے تاکہ لاعلمی میں زنا کے مرتکب نہ ہوں، لیکن اس پر فتویٰ نہیں ہے اور مسئلہ کا صحیح حل یہ ہے کہ ہرمسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان باتوں کو جانے جن سے آدمی دائرہٴ اسلام سے نکل جاتا ہے اور ان باتوں کو بھی جانے جو ایمان واسلام کے لیے ضروری ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند