معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 16589
میں
یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا ولیمہ میں تحفہ (چیزیں اور پیسہ) وصول کرنا جائزہے؟ یہاں
میانمار میں کچھ مسلمان دعوت ولیمہ کرتے ہیں [ولیمہ ویڈنگ ریسیپشن] کے عنوان سے
اور تحفہ (چیزیں اور پیسہ) وصول کرتے ہیں۔ میں ولیمہ کا حکم معلوم کرنا چاہتاہوں۔
ولیمہ کس طرح کیا جائے اور کس طرح نہ کیا جائے؟
میں
یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا ولیمہ میں تحفہ (چیزیں اور پیسہ) وصول کرنا جائزہے؟ یہاں
میانمار میں کچھ مسلمان دعوت ولیمہ کرتے ہیں [ولیمہ ویڈنگ ریسیپشن] کے عنوان سے
اور تحفہ (چیزیں اور پیسہ) وصول کرتے ہیں۔ میں ولیمہ کا حکم معلوم کرنا چاہتاہوں۔
ولیمہ کس طرح کیا جائے اور کس طرح نہ کیا جائے؟
جواب نمبر: 16589
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1606=129tb-10/1430
خیر القرون میں کہیں دعوت ولیمہ کھلاکر تحفہ اور پیسہ لینا ثابت نہیں، دعوت ولیمہ کھلاکر پیسہ وصول کرنا یہ تو ہوٹل میں کھانے جیسا ہوگیا، یہ رسم اسلامی رسم نہیں ہے، اسے ختم کرنا چاہیے۔ ولیمہ سنت اور عبادت وثواب سمجھ کر اللہ کے لیے لوگوں کو کھلائیں، اس میں کسی قسم کی ریاکاری نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند