معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 165878
جواب نمبر: 165878
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 173-154/H=2/1440
خفیہ اور دو دفعہ نکاح کرنا تو مفاسد سے خالی نہیں جب آپ دونوں کے گھر والوں نے من پسند نکاح کرنے میں آزادی دے رکھی ہے تو والدین کو راضی کرکے علی الاعلان نکاح کرلیں اگر والدین پڑھائی کاعذر کرکے روکیں تو حکمت نرمی سے ان کو سمجھوائیں بہتر یہ ہے کہ بااثر سنجیدہ مزاج معاملہ فہم دو چار اعزہ کو بیچ میں ڈال کر والدین کو راضی کرلیں اگر خدانخواستہ پھر بھی راضی نہ ہوں تو ان کومطلع کرکے علی الاعلان نکاح شرعی طریقہ پر باقاعدہ کروالیں، علوم عصریہ میں ڈگریاں حاصل کرنا اور گناہ سے بچنا دونوں میں اہم معاملہ گناہ سے اپنے آپ کو بچانے کا ہے اور بعد میں والدین ان شاء اللہ راضی ہوہی جائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند