معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 165584
جواب نمبر: 165584
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 117-114/H=2/1440
جو حالت آپ نے اپنی لکھی ہے اُس کے پیش نظر اچھاحل تو یہی ہے کہ جلد از جلد نکاح کر لیا جائے کیونکہ ایسے حالات میں نکاح کرنا واجب ہے جو لوگ آپ کے ساتھ دعوت کے کام میں لگے ہوئے ہیں اُن میں جو سنجیدہ معاملہ فہم اور با اثر ہوں ان سے درخواست کریں وہ آپ کے والدین و دیگر اعزہ سے عرض کریں تاکہ وہ جلد از جلد نکاح کرانے کے لئے آمادہ ہوجائیں اگر بالفرض وہ کسی طرح آمادہ نہ ہوں اور آپ کہیں مناسب رشتہ تلاش کرکے نکاح کرلیں تو اس میں بھی کچھ مضائقہ نہیں اس کی پوری کوشش کریں کہ کم درجہ یا بڑے درجہ کاکوئی گناہ صادر نہ ہونے پائے اور جب تک نکاح کی کوئی صورت نہ نکل سکے اپنی نگاہ اور دل کی حفاظت میں سعی کرتے رہیں جس کی آسان صورت یہ ہے کہ (الف) فضائل اعمال، (ب) فضائل صدقات، (ج) بہشتی زیور، تعلیم الاسلام کا مطالعہ بکثرت کرتے رہیں اخلاص کے ساتھ جماعت تبلیغ کے کام سے پختگی کے ساتھ وابستہ رہیں کثرت سے روزے رکھیں روحانی متبع سنت شیخ کامل تک اگر رسائی میں قدرے تاخیر بھی ہو جائے تب بھی ان شاء اللہ نفس قابو میں رہے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند