• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 165502

    عنوان: بیوی ساتھ نہیں رہنا چاہتی اس كا كیا حل ہے؟

    سوال: میری شادی نومبر ۲۰۱۶ء میں ہوئی تھی۔ کچھ بات کو لے کر میری امی اور میری بیوی کے بیچ جھگڑا ہوگیا تھا تو وہ پیدائش کے لئے اپنے میکے گئی تھی اس کے بعد نہیں آئی۔ میں نے لاکھ منایا پر وہ نہیں آئی اور اس کے گھر والے بھی اس کا ساتھ دے رہے تھے۔ دو مہینے کے بعد وہ اپنا سامان بھی میرے گھر سے لے کر چلی گئی۔ میں نے جب اسے بچے سے ملنے کے لئے پوچھا، تو وہ مجھے پولس کی دھمکی دے رہی ہے۔ او ربولتی ہے کہ بچے سے ملنا ہے تو بچے کا ۶/ مہینہ کا خرچہ دو پہلے۔ میں نے تھوڑے بہت پیسے دئے پر وہ بولتی ہے کہ پورے پیسے دو تب ملنے آنا، نہیں تو پولیس میں جاوٴں گی۔ میں بہت پریشان ہوگیا ہوں اس کی حرکت سے۔ میں نے جب اسے پوچھا کہ تیرا آخری ارادہ بتا کیا ہے، تو وہ بولی کہ نہ میں تو تیرے ساتھ رہوں گی نہ طلاق لوں گی۔ اور اگر تجھے ضرورت ہے طلاق کی ۱۰/ لاکھ روپئے دے، ورنہ ایسی ہی پڑے رہنے دے معاملے کو۔ ۱۰/ مہینے سے وہ الگ رہ رہی ہے، میں کیا کروں؟ میرے اماں ابا بوڑھے ہیں۔

    جواب نمبر: 165502

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 118-64/B=2/1440

    اپنے اور اس کے خاندان کے دو دو چار چار آدمی کو اکٹھا کریں اور اپنے یہاں سے ایک دو بڑے آدمی کو بلالیں۔ اور پنچایت میں دونوں کی بات سامنے آئے ا س کے بعد پنچایت کے لوگ جو فیصلہ کریں اس پر عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند