معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 165276
جواب نمبر: 165276
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 18-29/D=2/1440
لڑکے لڑکی کے جو الفاظ اوپر سوال میں لکھے گئے اور ایک نے دوسرے کو بطور میسج بھیجا اس سے باہم نکاح کا کوئی رشتہ قائم نہیں ہوا۔ لیکن اجنبی مسلمان لڑکے لڑکی کو باہم اس طرح کا پیغام بھیجنا بے حیائی اور سخت گناہ کا کام ہے کیونکہ حیاء ایمان کا اہم جزء اور حصہ ہے۔ نیز یہ بھی واضح رہے کہ اجنبی مرد و عورت کا براہ راست یا بذریعہ فون بات چیت کرناشریعت میں منع ہے اس پر گناہ ہوگا اور آخرت میں گرفت ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند