• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 16447

    عنوان:

    نکاح کے وقت اگر لڑکی تقریب ہال میں ہے اورلڑکا مسجد میں ہے اور کچھ فاصلہ ہے تو پہلے لڑکی سے ایجاب و قبول کرائیں گے یا لڑکے سے پہلے قبول کرائیں گے؟ (۲)لڑکی سے ایجاب کراتے وقت کون کون موجود ہونے چاہیے؟ (۳)عربی خطبہ ایجاب و قبول کرنے سے پہلے دینا ہے یا بعد میں؟

    سوال:

    نکاح کے وقت اگر لڑکی تقریب ہال میں ہے اورلڑکا مسجد میں ہے اور کچھ فاصلہ ہے تو پہلے لڑکی سے ایجاب و قبول کرائیں گے یا لڑکے سے پہلے قبول کرائیں گے؟ (۲)لڑکی سے ایجاب کراتے وقت کون کون موجود ہونے چاہیے؟ (۳)عربی خطبہ ایجاب و قبول کرنے سے پہلے دینا ہے یا بعد میں؟

    جواب نمبر: 16447

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1663=1514-10/1430

     

    لڑکی سے وکیل دو گواہوں کے ساتھ جاکر نکاح کی اجازت طلب کرے گا، مثلاً یہ کہے گا کہ تمھارا نکاح فلاں بن فلاں کے ساتھ اتنے مہر میں کیا جارہا ہے، تم اپنے نکاح کی اجازت دیتی ہو؟ اس پر لڑکی کہہ دے کہ میں نے اجازت دی، یا صرف ہاں کہہ دے، یا بسم اللہ کرو وغیرہ کہہ دے پھر اس کے بعد خطبہ مسنونہ پڑھ کے لڑکے سے قبول کرائے، نکاح کے وقت اور قبول کراتے وقت کم ازکم دو مسلمان گواہ ہوں۔ ویسے جس قدر بیٹھے ہوں وہ سب گواہ بن جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند