• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 163868

    عنوان: غیر مقلد لڑکی سے نکاح کا حکم

    سوال: میں فقہ حنفی کی پیروی کرتا ہوں اور میرا نکاح ایک اہلِ حدیث لڑکی سے ہونے والا ہے ۔وہ عید کی نماز پڑھنے کے لیے عیدگاہ جاتی ہے ۔میرا سوال یہ ہے کہ شادی کے بعد اگر وہ مجھ سے اجازت چاہے عیدگاہ جانے کے لیے تو مجھے کیا کرنا چاہیے ؟کیا میرے لیے اس کو روکنا درست ہوگا یا اُسے جانے کی اجازت دے دینی چاہیے کیونکہ میں نے حدیث میں پڑھا ہے کہ اللہ کے رسول نے کہا ہے کہ اگر بیوی نماز کے لیے اجازت مانگے تو اس کو روکو مت۔رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 163868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1157-920/sn=1/1440

    شادی کے بعد صرف عیدگاہ جانے کا مسئلہ ہی نہیں پیش آئے گا؛ بلکہ پنجوقتہ نمازوں میں مسجد جانے کا مسئلہ بھی پیش آسکتا ہے، اسی طرح دیگر فروعی اور اصولی مسائل میں بھی آپس میں اختلاف ہوسکتا ہے اور یہ اختلاف ازدواجی زندگی کومتأثر کرسکتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں بہتر یہ ہے کہ آپ غیر مقلد لڑکی سے نکاح ہی نہ کریں بلکہ کسی حنفی لڑکی سے نکاح کریں؛ تاکہ روز روز اس طرح کا کوئی اختلاف ہی سامنے نہ آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند