معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 163001
جواب نمبر: 163001
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1187-1093/SN=1/1440
جب ایک مرتبہ شرعی طریقے پر نکاح ہو چکاہے جیساکہ آپ نے سوال میں تحریر کیا ہے تو دوبارہ پھر سے نکاح کرنا ایک لغو عمل ہے؛ باقی اگر آپ والدین کے کہنے کی وجہ سے لوگوں کے درمیان اظہار کے لئے مصلحةً دوبارہ نکاح کرلیں تو یہ ناجائز بھی نہیں، گنجائش ہے؛ البتہ ایسی صورت میں گواہ بنا لیا جائے کہ یہ جونکاح ہو رہا ہے اور اس میں مہر مقرر کیا جارہا ہے وہ محض اظہار اور دکھاوے کے لئے ہے؛ تاکہ آپ پر صرف سابق نکاح میں طے شدہ مہر ہی لازم ہو ورنہ اگر آپ کی بیوی اتفاق نہ کرے تو اس نکاح میں طے شدہ مہر بھی آپ پر لازم ہو جائے گا۔ تواضعا في السر علی مہر ثم تعاقدا فی العلانیة بأکثر والجنس واحد فإن اتفقا علی المواضعة فالمہر مہر السر وإلا فالمسمی فی العقد مالم یبرہن الزوج علی أن الزیادة سمعة الخ (درمختار مع الشامی: ۴/۳۱۵، ط: زکریا) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند