• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 161345

    عنوان: نکاح فسخ کرنے کے لیے کفریہ کلمات كہنا؟

    سوال: کیا کفریہ کلمات کہنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے اگر نکاح ٹوٹ جاتا ہے تو مرد سے چھٹکارہ پانے کے لیئے مجبوری میں جب کہ مرد طلاق نہ دے اور عورت کو تنگ کرتا ہوعورت چاہے کہ معاملہ خاموشی سے نمٹجائے اور مرد کہتا ہو کہ عدالت میں پیش کرو تو ایسے حالات کیا کرے ؟

    جواب نمبر: 161345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1002-931/M=8/1439

    نکاح فسخ کرنے کے لیے اور مرد سے چھٹکارا پانے کے لیے عورت کو کفریہ کلمہ کہنے کی ہرگز اجازت نہیں، دائرہٴ اسلام سے خارج ہونا اور کفر وارتداد اختیار کرنا بہت سخت گناہ اور انتہائی سنگین جرم ہے اس سے آدمی کے سارے نیک اعمال حبط ہوجاتے ہیں اگر عورت مرد سے چھٹکارا پانے کے لیے کفریہ کلمہ کہتی بھی ہے تو مشائخ بلخ وسمرقند کے قول کے مطابق جس پر فتوی دیا گیا ہے وہ عورت شوہر کے نکاح سے خارج نہ ہوگی بلکہ نکاح بدستور باقی رہے گا (دیکھئے الحیلة الناجزہ) اگر عورت واقعی مظلوم ہے یعنی شوہر اس کا نان ونفقہ ادا نہیں کرتا اور نہ واجبی حقوق پورے کرتا ہے تو ایسی عورت مقامی یا قریبی شرعی پنچایت سے رجوع کرے وہاں سے حالات کی پوری تحقیق اور ضابطے کی شرعی کارروائی کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند