• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 160546

    عنوان: شہوت کے غلبہ میں نکاح کی حیثیت؟

    سوال: سوال ہے کہ میں اکیس سال کا نوجوان ہو میں شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن والد صاحب نہیں مان رہے ہیں، رواج کی وجہ سے اچھا سے اچھا ولیمہ کرنے کی وجہ سے شادی نہیں کرارہے ہیں ہمارے طرف شادی میں بہت اسراف ہوتا ہے اور دوسری بات دلہن کو سونے کے زیورات کرانے کو لازمی قرار دیا ہے کیا ہے دین میں ہے ؟ میری شہوت مجھ پر غالب ہے ، میں نے روزے بھی رکے اور نظر کی بھی کافی ہد تک حفاظت کی ہے لیکن لیکن اس فحاشی کے دور میں گناہ کا خطرہ ہے ۔ اب کیا کیا جائے دو سال ساے مجاہدے کر رہا ہوں۔آپ حضرات سے گذارش ہے کہ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں والد استعداد بھی رکھتے ہیں اگر چاہے تو سادہ نکاح کراسکتے ہیں لیکن اضافی خرافات کی وجہ سے اور بخل کی وجہ سے بھی نہیں مان رہے ہیں، اب کیا کیا جائے ؟

    جواب نمبر: 160546

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:928-814/H=8/1439

    اگر والد صاحب کے حالات آپ نے درست نقل کیے ہیں تو ایسی صورت میں آپ کوئی مناسب رشتہ تلاش کرکے سادہ طریقہ پر نکاح کرلیں تو کچھ حرج نہیں بہ شرطے کہ بیوی کے نفقہ وسکنی کا نظم آپ کرسکیں، البتہ والدین کا ادب واحترام ان کے ساتھ ہمدردی غمخواری اور مالی خدمت بھی حتی المقدرت کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند