• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 15957

    عنوان:

    ایک ہندو لڑکا ایک سنی مسلم لڑکی کو پسند کرتاہے۔ لڑکی بھی اس لڑکے کو چاہتی ہے اوراگر وہ لڑکااسلام قبول کرتاہے تو وہ لڑکی اس لڑکے سے شادی کرنے پر تیار ہے۔لڑکی نے لڑکے سے کہا کہ اس کو اب اسلام قبول کرنا ہوگا اور وہ اس سے پانچ سال کے بعد شادی کرے گی جب وہ دونوں اپنی تعلیم مکمل کرلیں گے۔ لڑکا لڑکی کے ذریعہ سے لگائی گئی شرط پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔ لڑکی کے والدین اس تجویز سے متفق نہیں ہیں ، ان کا نظریہ لڑکے کے بارے میں یہ ہے کہ وہ صرف اس لڑکی کی محبت کی وجہ سے اسلام قبول کررہا ہے اللہ کی خاطر نہیں، اس لیے وہ لوگ اس کے قبول اسلام کو ........

    سوال:

    ایک ہندو لڑکا ایک سنی مسلم لڑکی کو پسند کرتاہے۔ لڑکی بھی اس لڑکے کو چاہتی ہے اوراگر وہ لڑکااسلام قبول کرتاہے تو وہ لڑکی اس لڑکے سے شادی کرنے پر تیار ہے۔لڑکی نے لڑکے سے کہا کہ اس کو اب اسلام قبول کرنا ہوگا اور وہ اس سے پانچ سال کے بعد شادی کرے گی جب وہ دونوں اپنی تعلیم مکمل کرلیں گے۔ لڑکا لڑکی کے ذریعہ سے لگائی گئی شرط پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔ لڑکی کے والدین اس تجویز سے متفق نہیں ہیں ، ان کا نظریہ لڑکے کے بارے میں یہ ہے کہ وہ صرف اس لڑکی کی محبت کی وجہ سے اسلام قبول کررہا ہے اللہ کی خاطر نہیں، اس لیے وہ لوگ اس کے قبول اسلام کو قبول نہیں کرتے ہیں بطور صحیح قبول کے۔ میں اس بارے میں آپ کا فتوی طلب کرتاہوں۔میں نے اس لڑکے سے بات کی ہے اور لڑکا کہتاہے کہ ہاں وہ اس لیے اسلام قبول کررہا ہے کیوں کہ وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتاہے جس کے لیے وہ اس سے شادی کرنے پر تیار ہے اسلام قبول کرنے کے پانچ سال کے بعد۔لڑکی کا والد اور دوسرے لوگ بہت زیادہ پریشان ہیں۔ میں آپ کے فتوی کی درخواست کرتاہوں۔

    جواب نمبر: 15957

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1454=1462/1430/م

     

    لڑکی کے والدین کا نظریہ درست ہے، اس کو اپنے والدین کے مشورے پر چلناچاہیے، اور ہندو لڑکے سے شادی کا ارادہ ترک کردینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند