• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 158615

    عنوان: شیعہ لڑكی سے شادی

    سوال: حضرت مفتی صاحب! میرا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے اور شیعہ کے متعلق حضرات اکابرین دیوبند کی جو رائے ہے وہ ہی میری رائے ہے۔ حضرت، میں بھائیوں میں سب سے چھوٹا ہوں، میرا بڑا بھائی شیعہ لڑکی سے شادی کر رہا ہے اور گھر میں سب بھائی ساتھ ہیں، اس صورت میں شریعت کا مجھ پر کیا حکم ہے کہ میں کیا کروں؟ زبانی انکار کا میں حق ادا کر چکا ہوں۔

    جواب نمبر: 158615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 637-595/L=6/1439

    شیعہ لڑکی اگر عقائدِ شرکیہ کی حامل ہے ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر زنا کی تہمت لگاتی ہے یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحبت کا انکار کرتی ہے یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کا عقیدہ رکھتی ہے یا حضرت جبرئیل کے وحی پہنچانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتی ہے قرآن کو ناقص سمجھتی ہے،اپنے بارہ ائمہ کو معصوم اوران کو مفترض الطاعة سمجھتی ہے یا ایسا کوئی بھی عقیدہ رکھتی ہے جو صریح قرآن اور نصوصِ قطعیہ کے مخالف ہے تو ایسی لڑکی کفریہ عقائد کی وجہ سے کافرہ ہے اس سے سنی لڑکے کا نکاح نہیں ہوسکتا،واضح ہوکہ آج کل کے شیعہ بالعموم اسی عقائدِ کفریہ کے حامل ہوتے ہیں ؛لہذا ان سے نکاح سے احتراز ضروری ہے اور اگر یہ عقائد نہ ہوں تب بھی احتیاط اسی میں ہے کہ شیعہ سے نکاح نہ کرے،آپ کوشش کرکے اس نکاح کو ختم کرادیں اور اس کے لیے جو بھی مناسب صورت ہوسکتی ہے وہ آپ اختیار کریں ،اس کے باوجود اگر آپ کے گھر والے نکاح کرتے ہیں تو اس کا وبال انھیں کو ہوگا،آپ معذور شمار ہوں گے۔ قال الشامي بعد نقل العبارات من الکتب المختلفة: نعم لاشک في تکفیر من قذف الیسدة عائشہ أو أنکر صحبة الصدیق أو اعتقد الألوہیة في علي أو أن جبرئیل غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن (شامي:۶/۳۷۸باب المرتدط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند