• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 158098

    عنوان: خطبہ نکاح کھڑے ہوکر پڑھا جائے یا بیٹھ کر؟

    سوال: نکاح کا خطبہ کھڑے ہوکر پڑھا جائے یا بیٹھ کر ؟سنت طریقہ کیا ہے ؟ ہمارے یہاں امام صاحب عموما بیٹھ کر خطبہ دیتے ہیں ،کچھ لوگ اعتراض بھی کرتے ہیں، کیا امام صاحب کو بیٹھ کر خطبہ دینا چاہئے ؟یا لوگوں کا اعتراض کرنا غلط ہے ؟

    جواب نمبر: 158098

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:428-387/M=4/1439

    خطبہٴ نکاح کھڑے ہوکر پڑھا جائے یا بیٹھ کر اس بارے میں فقہی عبارات میں کسی خاص ہیئت کی تصریح منقول نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عام عادت خطبات میں کھڑے ہوکر دینے کی تھی نیز کھڑے ہوکر خطبہٴ نکاح پڑھنے میں اعلان کی صورت بھی ہے اس لیے اچھا تو یہ ہے کہ خطبہٴ نکاح کھڑے ہوکر پڑھا جائے لیکن بیٹھ کر پڑھنا بھی جائز اور درست ہے، اکابر کا معمول بھی دونوں طرح کا رہا ہے بلکہ اکثر معمول بیٹھ کر ہی پڑھنے کا ہے اس لیے آپ کے یہاں امام صاحب اگر بیٹھ کر خطبہٴ نکاح پڑھتے ہیں تو اس پر کچھ لوگوں کا اعتراض کرنا فضول ہے اور اس معاملے میں شدت برتنا نامناسب ہے، دونوں طرح پڑھ سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند