معاشرت
>>
نکاح
سوال نمبر: 156905
عنوان: فضولی نکاح کیسے ہوتا ہے؟
سوال: محترم مفتیان کرام کلما کی قسم میں جب فضولی نکاح کرے گا تو کیا اس طرح ہو سکتا ہے کہ جس وقت نکاح خواں نکاح پڑھائے اور فضولی اس کے ایجاب کے جواب میں کہے کہ میں نے فلاں بن فلاں کے لئے فلاں بنت فلاح کا نکاح قبول کیا تین دفعہ کہے اور پھر جس بندہ کے لئے اس نے نکاح قبول کیا اس کو جاکر بتا دے کہ میں نے تیرا نکاح اتنے حق مہر میں فلاں بنت فلاں سے سے کر دیا اور وہ بندہ خاموشی سے حق مہر دے دیتا ہے اور کچھ نہیں کہتا۔ تو اس کا نکاح ہو جائے گا۔ وہ بندہ کب تک خاموش رہے ۔؟ کچھ اور بول سکتا ہے اس سارے عمل کے بعد؟
جواب نمبر: 15690501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:398-349/H=4/1439
نکاح قبول کرے میں خاموش رہے اور زبان سے قبول نہ کرکے چپکے سے مہر کی ادائیگی کردے، قبول نکاح کے علاوہ دیگر امور میں خاموش رہنے کا حکم نہیں ہے اور فضولی شخص جو نکاح اُس بندہ کی طرف سے قبول کرے گا تو تین دفعہ قبول کرنے کی ضرورت نہیں بس ایک دفعہ قبول کرلینا کافی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند