معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 156397
جواب نمبر: 156397
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:253-181/sn=3/1439
معلوم نہیں دینار سکہٴ رائج الوقت سے کیا مراد لیا گیا؟ بہرحال اگر اس سے مراد عہد نبوی کا دینار ہے تو چونکہ موجودہ اوزان کے اعتبار سے ایک دینار چار گرام تین سو چوہتر ملی گرام کا ہوتا ہے۔ (الاوزان المحمودہ: موٴلفہ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ) اور اس اعتبار سے دو دینار کا وزن ہوگا آٹھ گرام سات سو اڑتالیس ملی گرام؛ لہٰذا جس شخص کا مہر دو دینار تھا وہ آج کی تاریخ میں آٹھ گرام سات سو اڑتالیس ملی گرام سونا یا مارکیٹ میں ادائیگی کے وقت اتنے سونے کی جو قیمت ہو وہ ادا کرے گا۔
نوٹ: مارکیٹ میں چونکہ ریٹ میں اتار چڑھاوٴ ہوتا رہتا ہے؛ اس لیے یہاں سے روپئے کی کوئی حتمی مقدار نہیں لکھی جاسکتی، جب مہر ادا کرنا ہو اس وقت قریب کے بازار میں جاکر ریٹ معلوم کرلیا جائے، پھر اسی کے مطابق ادا کردیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند